پشاور: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے وفاقی حکومت اور افغانستان سے مذاکرات پر اپنی واضح پوزیشن کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ کسی بھی صورت میں کے پی پولیس کی بہادری پر تنقید برداشت نہیں کریں گے۔
وزیراعلیٰ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ جب افغانستان سے مذاکرات کی بات کی گئی تو ان کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ وفاقی حکومت کے کہنے پر انہوں نے افغانستان کو ٹی او آرز بھی بھیجے تھے، مگر 2 مہینے گزرنے کے باوجود اس پر کوئی پیشرفت نہیں ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ نہ صرف افغانستان بلکہ کچھ باہر بیٹھے افراد اور دوسرے صوبوں سے آئے لوگوں کی طرف سے پولیس کی کارکردگی پر پوائنٹ سکورنگ کرنا اور تنقید کرنا بالکل قابلِ برداشت نہیں ہے۔
علی امین گنڈا پور نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا پولیس دہشتگردوں کے خلاف جانفشانی سے لڑ رہی ہے اور ان کی قربانیوں کی قدر کی جانی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ “یہ لوگ اپنی جانوں کی قربانی دے کر ہماری سرحدوں اور شہریوں کی حفاظت کر رہے ہیں۔ ایسے میں کسی دوسرے صوبے کے افراد یا باہر بیٹھے افراد کی طرف سے ان کی کارکردگی پر تنقید کرنا ناقابلِ فہم ہے۔
یہ بھی پڑھیں منشیات کے عادی افراد کی بحالی حکومت کی اولین ترجیح ہے، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا
وزیراعلیٰ نے یہ بھی کہا کہ حکومتِ خیبرپختونخوا اپنی پولیس کے ساتھ کھڑی ہے اور دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں ان کے حوصلے کو مزید بلند کیا جائے گا۔
انہوں نے وفاقی حکومت اور دیگر اداروں کو یہ پیغام دیا کہ وقت آگیا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف اتحاد اور تعاون کا مظاہرہ کیا جائے تاکہ علاقے میں امن قائم کیا جا سکے۔