سوات یونیورسٹی کے طلبہ نے فیسوں میں بے تحاشہ اضافے، بسوں کے کرایوں میں ظالمانہ اضافے اور انتظامیہ کے غیر مناسب رویے کے خلاف زبردست احتجاج کیا۔ احتجاجی مظاہرے میں ہزاروں طلبہ نے شرکت کی اور یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف نعرے بلند کیے۔
احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے اسلامی جمعیت طلبہ سوات یونیورسٹی کے ناظم ضیاء شاہد نے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ غریب طلبہ کے لیے تعلیم کے دروازے بند کرنے کی کوشش کر رہی ہے، جو کسی بھی صورت میں قبول نہیں کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ فیسوں میں اچانک بے تحاشہ اضافہ ایسے طلبہ کے لیے شدید مشکلات پیدا کر رہا ہے جو پہلے ہی مالی مسائل کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم سب کا بنیادی حق ہے اور یونیورسٹی انتظامیہ کو اس حقیقت کو تسلیم کرتے ہوئے فیصلے کرنے چاہئیں۔
احتجاج کے دوران ضیاء شاہد نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ملک میں پٹرول کی قیمتیں برقرار ہیں، مگر اس کے باوجود یونیورسٹی بسوں کے کرایوں میں 100 سے 150 روپے تک اضافہ کر دیا گیا ہے، جو کہ طلبہ پر اضافی مالی بوجھ ڈالنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ بسوں کے کرایے فوری طور پر پرانی سطح پر واپس لائے جائیں تاکہ طلبہ کو کسی اضافی بوجھ کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
طلبہ نے اپنے دیگر مسائل پر بھی آواز اٹھاتے ہوئے مطالبہ کیا کہ یونیورسٹی میں غیر متعلقہ افراد کا داخلہ بند کیا جائے تاکہ طلبہ کو کسی قسم کی پریشانی اور غیر ضروری مداخلت کا سامنا نہ ہو۔ اس کے علاوہ، ہراسانی کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیش نظر یونیورسٹی انتظامیہ فوری اور مؤثر اقدامات کرے تاکہ تعلیمی ماحول محفوظ بنایا جا سکے۔
احتجاج کے دوران طلبہ نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ یونیورسٹی میں مستقل لیکچررز کی تعیناتی کی جائے کیونکہ کنٹریکٹ اساتذہ کے ذریعے تعلیمی معیار متاثر ہو رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مستقل اساتذہ کی تعیناتی سے طلبہ کی تعلیمی کارکردگی بہتر ہوگی اور یونیورسٹی کا مجموعی معیار بھی بلند ہوگا۔
اسلامی جمعیت طلبہ کے ناظم ضیاء شاہد نے واضح کیا کہ ان کی تنظیم ہمیشہ طلبہ کے حقوق کے تحفظ کے لیے کھڑی رہے گی اور یونیورسٹی انتظامیہ کو طلبہ کے مسائل حل کرنے کے لیے فوری اقدامات اٹھانے ہوں گے۔ انہوں نے یونیورسٹی حکام کو خبردار کیا کہ اگر ان کے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو احتجاج کا دائرہ مزید وسیع کر دیا جائے گا۔ احتجاجی طلبہ نے حکومت اور اعلیٰ تعلیمی حکام سے بھی اپیل کی کہ وہ اس معاملے کا نوٹس لیں اور سوات یونیورسٹی میں بسوں کے کرایوں اور فیسوں میں اضافے کے فیصلے کو فوری طور پر واپس لینے کے احکامات جاری کریں۔