ویمن یونیورسٹی مردان میں طالبہ کو ہراساں کرنے پر سیکیورٹی افسر معطل

اخونزادہ فضل الحق

مردان: ویمن یونیورسٹی مردان کے بخشالی کیمپس میں ایک طالبہ کو ہراساں کرنے کے الزام میں سیکیورٹی افسر کو معطل کر دیا گیا۔

یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق ایک طالبہ نے شکایت درج کرائی تھی کہ سیکیورٹی افسر شاہ فیصل نے اسے ہراساں کیا۔ شکایت کے پیش نظر فوری کارروائی کرتے ہوئے مذکورہ افسر کو معطل کر دیا گیا اور معاملے کی مکمل تحقیقات کے لیے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔

معطلی کے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ الزام کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کے لیے شاہ فیصل کو فوری طور پر معطل کیا جاتا ہے، اور وہ انکوائری مکمل ہونے تک معطل رہیں گے۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے یقین دہانی کرائی ہے کہ کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

قبل ازیں واقعے کے بعد طالبات نے احتجاج کرتے ہوئے کلاسوں کا بائیکاٹ کر دیا اور انصاف کے مطالبے کے حق میں نعرے لگائے۔ مظاہرین نے شفاف تحقیقات اور ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔

یونیورسٹی نے ہائر ایجوکیشن کمیشن کی ہدایات کے تحت ایک ہراسانی کمیٹی بھی تشکیل دی ہے، جس میں اسسٹنٹ رجسٹرار پیر شکیل اور وائس چانسلر کی پرسنل سیکرٹری ساجدہ کریم بطور فوکل پرسنز شامل ہیں۔ کمیٹی کے دیگر ارکان میں ڈپٹی رجسٹرار عدنان احمد، ایڈیشنل ڈائریکٹر ایڈمیشن ڈاکٹر نادیہ شریف اور متعلقہ شعبے کے سربراہ شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مردان تعلیمی بورڈ اور آئی بی سی سی کے درمیان آن لائن تصدیق کے لیے معاہدہ

یونیورسٹی نے متاثرہ طالبہ کو فوری مدد فراہم کرنے اور معاملے کی غیر جانبدار تحقیقات کے لیے ضروری اقدامات شروع کر دیے ہیں۔ کمیٹی ایک ماہ کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرے گی، جس کے بعد حتمی فیصلہ سنایا جائے گا۔

دوسری جانب طالبات نے منصفانہ تحقیقات اور قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

Scroll to Top