جدہ: سعودی عرب سے پاکستان واپس جانے والی سیرین ائیرلائن کی پروازوں میں مسلسل تاخیر نے سینکڑوں مسافروں کو مشکلات میں ڈال دیا ہے۔
جدہ سے اسلام آباد جانے والی فلائٹ نمبر 806 اور جدہ سے لاہور جانے والی فلائٹ نمبر 422 کے سو سے زائد مسافر، جن میں زیادہ تعداد عمرہ زائرین کی ہے، تین دن سے وطن واپسی کے منتظر ہیں۔
پروازوں کے وقت میں مسلسل تبدیلیوں اور تاخیر کے باعث سینکڑوں مسافروں کی بے چینی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ سیرین ائیرلائن نے 16 مارچ کو رات 9:45 بجے پرواز کا وقت دیا تھا، لیکن اس کے بعد سے فلائٹ کا شیڈول چار بار تبدیل کیا جا چکا ہے۔
پہلی تبدیلی کے بعد 18 مارچ کو شام 5:20 بجے روانگی کا اعلان کیا گیا، پھر اس وقت کو تبدیل کرتے ہوئے رات 10:15 بجے کا شیڈول دیا گیا، اور اس کے بعد 19 مارچ کو رات 2:50 بجے روانگی کا وقت مقرر کیا گیا۔ آخری مرتبہ، 19 مارچ کو دن 12:15 بجے کا شیڈول دیا گیا، لیکن مسافر ابھی تک ایئرپورٹ پر پھنسے ہوئے ہیں۔
مسافروں کا کہنا ہے کہ ایئرلائن کا کوئی نمائندہ ان کی حالت جاننے کے لیے ایئرپورٹ نہیں پہنچا، جس سے ان میں مزید اضطراب پیدا ہو رہا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ کھانے کے نام پر انہیں صرف چاول فراہم کیے جا رہے ہیں، جبکہ کئی مسافر اس وقت مہنگے ہوٹلوں اور سڑکوں پر وقت گزارنے پر مجبور ہیں۔
یہ بھی پڑھیں ویمن یونیورسٹی مردان میں طالبہ کو ہراساں کرنے پر سیکیورٹی افسر معطل
عمرہ زائرین کے لواحقین پاکستان میں بھی پریشانی کا شکار ہیں اور اپنے پیاروں کی واپسی کے منتظر ہیں۔ ایک متاثرہ مسافر نے بتایا کہ میں خود ان متاثرہ مسافروں میں شامل ہوں جو 24 گھنٹے سے پاکستان واپسی کا انتظار کر رہے ہیں، مگر سیرین ائیرلائن کی فلائٹ مسلسل لیٹ ہو رہی ہے۔
مسافروں نے پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی اور دیگر متعلقہ حکومتی اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ سیرین ائیرلائن کے خلاف کارروائی کریں اور اس صورت حال پر فوری طور پر نوٹس لیں۔ مسافروں کا کہنا ہے کہ وہ نہ صرف مالی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں، بلکہ ذہنی طور پر بھی ان کی حالت ابتر ہو رہی ہے۔
یہ معاملہ سیرین ائیرلائن کے حوالے سے تشویش کا باعث بن چکا ہے اور ایوی ایشن حکام سے توقع کی جا رہی ہے کہ وہ اس تاخیر کی وجہ اور اس سے متاثرہ مسافروں کے حقوق کا تحفظ کرنے کے لیے فوری کارروائی کریں گے۔