خیبرپختونخوا حکومت دہشتگردوں اور انکے سہولت کاروں کی حمایتی ہے، ایمل ولی خان

دہشتگردوں کے سہولت کاروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے، اے این پی

اسلام آباد: عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے سربراہ ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ دہشت گردی سمیت دیگر مسائل سے نکلنے کے لیے ماضی کی غلطیوں کو تسلیم کرتے ہوئے قوم سے معافی مانگنی چاہیے اور ان غلطیوں کے ازالے کے لیے عملی اقدامات کیے جائیں۔

عوامی نیشنل پارٹی کے ترجمان کے مطابق سینیٹر ایمل ولی خان نے قومی سلامتی  کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں واضح کیا کہ دہشت گردوں میں کوئی “گڈ” یا “بیڈ” نہیں، بلکہ انہیں صرف دہشت گرد سمجھا جائے اور ان کے سہولت کاروں کو بھی قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔

عوامی نیشنل پارٹی کے ترجمان انجینئر احسان اللہ خان کے مطابق ایمل ولی خان نے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں ٹرتھ اینڈ ری کنسیلیشن کمیشن کے قیام کا مطالبہ کیا ہے۔

ایمل ولی خان نے مزید کہا ہے کہ خیبر پختونخوا اور بالخصوص ضم اضلاع طویل عرصے سے دہشت گردی کا شکار ہیں اور ریاستی پالیسیوں کی وجہ سے یہ خطہ اسلحے، غیر ملکی جنگجوؤں اور انتہا پسندی کا گڑھ بن چکا ہے۔

عوامی نیشنل پارٹی کے مطابق ماضی میں جنگجو گروہوں کو اسلحہ، تربیت اور مالی مدد فراہم کرنا ریاستی غلطی تھی، جس کا خمیازہ آج پختون عوام اپنے خون سے بھگت رہے ہیں۔ جبری گمشدگیوں، ماورائے عدالت قتل اور فوجی آپریشنز کے نقصانات نے عوام میں بداعتمادی کو مزید بڑھا دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی دہشتگردوں کی سہولت کار اور حمایتی ہے، ایمل ولی خان

اے این پی نے ملک میں شدت پسندی کے خاتمے اور جمہوریت کے فروغ کے لیے تمام ترقی پسند قوتوں کو برابر مواقع دینے اور ریاستی اداروں کو سیاسی معاملات سے دور رکھنے پر زور دیا۔ پارٹی نے خبردار کیا کہ اگر فوری اور فیصلہ کن اقدامات نہ کیے گئے تو حالات قابو سے باہر ہو سکتے ہیں۔

Scroll to Top