خیبرپختونخوا پولیس پر رواں سال 68 دہشت گرد حملے ہوئے ہیں، جن میں 26 پولیس اہلکار شہید اور 30 زخمی ہو چکے ہیں۔
اس حوالے سے جاری ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ حملے 15 مارچ تک ہوئے ہیں اور ان کے نتیجے میں جوابی کارروائی میں 69 دہشت گرد بھی مارے گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، رواں سال جنوری میں 29، فروری میں 24 اور مارچ کے ابتدائی دنوں میں 15 حملے ہو چکے ہیں۔ دہشت گردوں کے حملوں میں 10 پولیس گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا ہے، جبکہ پولیس چوکیوں اور تھانوں کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ رواں سال اب تک 16 پولیس چوکیوں اور 7 پولیس تھانوں پر حملے ہوئے ہیں۔ شدت پسندوں نے 9 پولیس پارٹیوں کو بھی حملوں کا نشانہ بنایا، جس سے پولیس کی کارروائیوں اور آپریشنز میں مشکلات کا سامنا ہوا۔
خیبرپختونخوا پولیس کی سینٹرل پولیس آفس نے اس صورتحال پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ پولیس اہلکار عوام کی خدمت اور دہشت گردوں کے خلاف جنگ کے لیے اپنی جانیں قربان کر رہے ہیں۔
سینٹرل پولیس آفس کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف جنگ جاری رکھی جائے گی اور پولیس کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو مزید بڑھایا جائے گا تاکہ امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنایا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں باجوڑ میں گاڑی پر فائرنگ، پولیس اہلکار شہید
رپورٹ کے مطابق، خیبرپختونخوا پولیس کے اہلکاروں کی قربانیاں واضح کرتی ہیں کہ پولیس فورس دہشت گردی کے خلاف اپنی جدوجہد میں مصروف ہے اور عوام کی حفاظت کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔
پولیس کی طرف سے دہشت گردوں کے خلاف کارروائیاں جاری رکھی جائیں گی تاکہ دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو شکست دی جا سکے۔