خیبر پختونخوا میں صحت کے نظام کی بہتری کے لیے کانفرنس کا انعقاد

 خیبر پختونخوا محکمہ صحت نے مشیر صحت احتشام علی کی قیادت میں پہلی اے ڈی پی (آگمینٹڈ ڈویلپمنٹ پراجیکٹس) کانفرنس کا انعقاد کیا،

جس کا مقصد عوامی خدمت میں پیش رفت کرنا اور محکمہ صحت کے ترقیاتی منصوبوں کی اصلاح و تجدید کرنا تھا۔ یہ کانفرنس صوبے کے صحت کے نظام کو بہتر بنانے کی سمت میں ایک تاریخی قدم ثابت ہوئی۔

کانفرنس میں مختلف اہم موضوعات پر تفصیلی گفتگو کی گئی، جن میں ہنگامی صورتحال میں فوری اور مؤثر خدمات کی فراہمی کے لیے انٹیگریٹڈ ایمرجنسی سسٹم کے قیام پر زور دیا گیا۔ اس نظام کے تحت ایمرجنسی خدمات کو مربوط اور فوری انداز میں عوام تک پہنچانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔

دوسرا اہم موضوع ایچ آر کے مسائل تھے، جن میں ماہر ڈاکٹروں کی کمی اور عملے کی تربیت کے مسائل پر بات کی گئی۔ اس سلسلے میں مختلف حکمت عملیوں پر غور کیا گیا تاکہ صحت کے نظام کو مزید مؤثر بنایا جا سکے۔

کانفرنس میں موجودہ مراکز صحت کی فعالیت کو بڑھانے اور سیاحتی مقامات پر ماڈل مراکز صحت بنانے کی تجویز دی گئی تاکہ عوام کو بہتر خدمات فراہم کی جا سکیں۔ نئے ترقیاتی منصوبوں کے ذریعے صحت کے نظام میں اہم اصلاحات کی جائیں گی، جن میں نوزائیدہ بچوں کی دیکھ بھال کے لیے نیونیٹل وارڈز کا قیام اور سپیشلسٹ ڈاکٹروں کی تعداد بڑھانے کے لیے اقدامات شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں وفاقی وزیر صحت کا صوبائی مشیر صحت سے رابطہ، مشترکہ اقدامات اٹھانے پر اتفاق

سپلائی چین مینجمنٹ کی بہتری پر بھی غور کیا گیا، تاکہ ادویات اور دیگر ضروری وسائل کی مؤثر ترسیل کو یقینی بنایا جا سکے۔ اسی طرح، آئی سی یوز کی استعداد میں اضافہ کرنے کے لیے حکمت عملی تیار کی گئی تاکہ ہسپتالوں میں زیادہ سے زیادہ افراد کو مؤثر علاج فراہم کیا جا سکے۔

مشیر صحت احتشام علی نے اپنے خطاب میں عوامی ٹیکس کے پیسوں کے ذمہ دارانہ استعمال پر زور دیا اور کہا کہ محکمہ صحت کے تھنک ٹینک کے تجربات کو بروئے کار لاتے ہوئے انقلابی اصلاحات کی جائیں گی تاکہ عوام کو بہترین صحت کی سہولتیں فراہم کی جا سکیں۔

یہ کانفرنس صحت کے نظام میں ایک نئے دور کا آغاز ہے، جس میں اصلاحات اور جدیدیت کی جانب اہم قدم اٹھائے گئے ہیں تاکہ صوبے کی عوام کو بہتر اور مؤثر طبی سہولتیں فراہم کی جا سکیں۔

Scroll to Top