امریکی محکمہ خارجہ نے ایک بارپھرپاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کی قید سے متعلق سوالات پر براہ راست جواب دینے سے گریز کیاہے۔
ترجمان ٹیمی بروس نے بریفنگ کے دوران دبائو پر کسی دوسرے ملک کے اندرونی فریم ورک پر تبصر ہ کرنے سے انکار کردیا ۔صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہ آیا ٹرمپ عمران کی قید بارے کوئی کارروائی کرینگے ، ٹیمی بروس نے امریکی خارجہ پالیسی کے وسیع ترخدشات کی طرف توجہ مبذول کرائی ۔
پاکستان ، عمران خان یا ملک سے متعلق کسی بھی چیز کا براہ رات ذکر کیے بغیر ،ٹیمی بروس نے واضح طورپر کہاکہ وہ کسی دوسرے ملک کے اندرونی فریم ورک پر تبصرہ نہیں کریگی ۔
انہوں نے مزید کہاکہ ٹرمپ کو اقتدار سنبھالے آٹھ ہفتے ہوچکے ہیں ، انہوں نے کہا کہ بہت کچھ ہورہاہے اور امریکی صدر کے ارادے اور اقدامات کے بارے میں وائٹ ہائوس سے سوال کیاجاسکتاہے ۔
ترجمان نے مزید کہا کہ ٹرمپ اور امریکی وزیر خارجہ روبیو دونوں نے یہ واضح کردیا ہے کہ ہمیں دنیا کی پرواہ ہے ، ہمیں اپنے پڑوسیوں کی پرواہ ہے ، ہمیں اس بات کی پرواہ ہے کہ دنیا میں کیا ہورہاہے۔
دو ہفتوں میں یہ دوسرا موقع ہے کہ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی قید سے متعلق سوال کا براہ راست جواب دینے سے گریز کیاہے ۔