وزیراعلیٰ کی زیر صدارت اجلاس، سرکاری زمینوں کو لیز پر دینے سےمتعلق امورپر غور و خوص

وزیراعلیٰ کی زیر صدارت اجلاس، سرکاری زمینوں کو لیز پر دینے سےمتعلق امورپر غور و خوص

اجلاس میں مختلف نوعیت کے سرکاری زمینوں کی لیز پالیسی سے متعلق معاملات کا تفصیلی جائزہ، صنعتوں کو دی گئی غیر مستعمل اربوں مالیت کی زمینوں سے متعلق اہم فیصلہ

متعلقہ کابینہ اراکین، چیف سیکرٹری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری، متعلقہ انتظامی سیکرٹریز اور دیگر حکام کی شرکت۔

تفصیلات کے مطابق صنعتیں لگانے کیلئے دی گئی وہ زمینیں جن پر ابھی تک صنعتیں نہیں لگائی گئی انہیں واپس لیا جائےگا، فیصلہ محکمہ صنعت اور بورڈ آف ریونیو صوبہ بھر میں ایسی تمام سرکاری زمینوں کی نشاندہی کریں، وزیر اعلی کی ہدایت نشاندہی کے بعد ان زمینوں کو سرکاری تحویل میں لینے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔

ان زمینوں کو کسی اور مقصد کے لئے استعمال ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی، وزیر اعلی صوبے کے مختلف اضلاع میں صنعتیں لگانے کے لئے زمینیں دی گئی ہیں تاکہ صوبے میں صنعتوں کو فروع ملے اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں۔

لیکن بہت ساری زمینوں پر ابھی تک صنعتیں نہیں لگائی گئی ہیں، ایسی زمینوں کی موجودہ مارکیٹ ویلیو اربوں روپے ہے، صنعتیں نہ لگنے سے ان زمینوں کی فراہمی کا اصل مقصد فوت ہو رہا ہے، ان زمینوں کے موثر استعمال کے ذریعے صوبائی حکومت کے آمدن میں خاطر خواہ اضافہ کیا جاسکتا ہے۔

اجلاس میں کاروباری مقاصد کے لئے سرکاری زمینوں کو لمبی مدت کے لئے لیز پر دینے سے متعلق امور پر غور و خوص۔ اس مقصد کے لئے قوانین میں ضروری ترامیم کے لئے قائم کمیٹی کی سفارشات اگلے کابینہ اجلاس میں منظوری کے لئے پیش کرنے کا فیصلہ۔ کمیٹی اس سلسلے میں تمام متعلقہ قوانین کا بغور جائزہ لے کر حتمی سفارشات کابینہ کے اگلے اجلاس میں پیش کرے۔

Scroll to Top