شانگلہ: جرگے کی کاوشوں سے پولیس اور وکلاء کے درمیان تنازعہ حل

شانگلہ میں ضلعی انتظامیہ اور معززین پر مشتمل ایک جرگہ نے جمعرات کے روز پولیس اور وکلاء برادری کے درمیان پیدا ہونے والے تنازعے کو حل کر لیا۔ یہ تنازعہ اس وقت شدت اختیار کر گیا تھا جب ایک ٹریفک پولیس سارجنٹ اور وکلاء کے درمیان جھگڑا ہوا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد معاملہ مزید پیچیدہ ہوگیا۔

جرگہ کی سربراہی ڈپٹی کمشنر شانگلہ محمد فواد خان اور الپوری تحصیل کونسل کے چیئرمین وقار احمد خان نے کی، جو ضلع جرگہ ہال الپوری میں منعقد ہوا۔

اس میں الپوری تحصیل کونسل کے اراکین، مقامی مشران، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر، اسسٹنٹ کمشنر، ضلعی پولیس افسر شاہ حسن، اور شانگلہ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے 80 سے زائد وکلاء نے شرکت کی۔

جرگہ کے شرکاء نے اس واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پولیس اور وکلاء کا آپس میں گہرا تعلق ہے اور دونوں ایک دوسرے کے بغیر کام نہیں کر سکتے۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کے واقعات گھروں میں بھائیوں کے درمیان بھی ہو جاتے ہیں اور انہیں افہام و تفہیم سے حل کیا جانا چاہیے۔

تنازعہ اس وقت شروع ہوا جب شانگلہ ڈسٹرکٹ بار کے دو وکلاء اور ایک ٹریفک پولیس سارجنٹ کے درمیان جھگڑا ہوا۔ وکلاء نے معاملہ حل کرنے کے لیے پہلے پولیس اسٹیشن کا رخ کیا، لیکن جب اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی اور وکلاء پر تنقید شروع ہوئی، تو صورتحال مزید خراب ہو گئی۔

یہ بھی پڑھیں: سوات یونیورسٹی کے وائس چانسلر پر کرپشن اور اقربا پروری کے الزامات، تحقیقات شروع

اس کے نتیجے میں تین وکلاء کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی، جس پر وکلاء برادری نے الپوری چوک میں پولیس کے خلاف احتجاج کیا۔

شانگلہ ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن نے پولیس کے خلاف سیکشن بائیس اے کے تحت عدالت میں درخواست بھی دائر کی تھی، جبکہ جرگہ نے پہلے بھی تنازعہ حل کرنے کی کوشش کی تھی لیکن کامیاب نہیں ہو سکا تھا۔

تاہم، اس بار کامیاب جرگہ کے بعد دونوں گروہوں نے آئندہ بھی پرامن رہنے اور ایک دوسرے کے ساتھ تعاون جاری رکھنے کا عہد کیا۔

Scroll to Top