دنیا بھر میں آج ’’گلیشیئرز کا عالمی دن‘‘ منایا جا رہا ہے، اقوام متحدہ نے 2025 کو گلیشئرز کے تحفظ کا بین الاقوامی سال قرار دے دیا ہے۔
اس دن کو منانے کا مقصد گلیشئرز کی ماحولیاتی، سماجی اور اقتصادی اہمیت کے بارے میں عالمی آگاہی کو اجاگر کرنا اور ان کےتحفظ کیلئے شعور بیدار کرنا ہے۔
گلیشئرز کے عالمی دن کا مقصد گلیشئرز کے تحفظ کے لئے عملی اقدامات کیے جائیں اور پائیدار منصوبہ بندی کے ذریعہ ان ذخائر کو محفوظ بنایا جاسکے۔
پاکستان کے لیے یہ دن غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے، دنیا بھر میں سب سے زیادہ 7000 گلیشئر پاکستان میں پائے جاتے ہیں، جو ملکی آبی ذخائر، زراعت اور ماحولیاتی توزان کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ڈی آئی خان میں دہشتگردوں کیخلاف بڑی کامیابی، وزیراعظم کا فورسز کو خراج تحسین
موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث پاکستان میں گلیشئر تیزی سے پگھل رہے ہیں گزشتہ سالوں میں پاکستان کے تقریبا 20 فیصد سے زئاد گلیشئر پگھل چکے ہیں جو باعث تشویش ہے۔
ترجمان سپارکو کے مطابق پاکستان کا ہندوکش ، قراقرم، ہمالیہ خطہ گلیشئرز کا اہم ذخیرہ ہے، گلشیئرز کاتیزی سے پھگلنا تشویشناک ہے، اس کے سدباب کیلئے اقدمات ناگزیر ہیں۔