پاکستان میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان مہاجرین کی واپسی کا عمل جاری ہے، اور غیر قانونی مقیم افراد و افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو ملک چھوڑنے کی آخری ڈیڈ لائن میں صرف 11 دن باقی رہ گئے ہیں۔
20 مارچ تک واپس جانے والے افغان باشندوں کی تعداد 8 لاکھ 74 ہزار 282 تک پہنچ چکی ہے، اور حکومت پاکستان نے انہیں 31 مارچ تک ملک چھوڑنے کا حکم دیا ہے۔
پاکستانی حکومت کی جانب سے افغان مہاجرین کی واپسی کے لیے خوراک اور صحت کی سہولتوں کا انتظام کیا گیا ہے، تاکہ واپسی کے عمل میں کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ ہو۔
حکام کا کہنا ہے کہ واپس جانے والے افغان باشندوں کو مکمل تعاون فراہم کیا جائے گا، تاہم مقررہ تاریخ تک ملک نہ چھوڑنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
پاکستان کی حکومت نے اس بات کی بھی یقین دہانی کرائی ہے کہ انخلا کے دوران کسی افغان باشندے کے ساتھ بدسلوکی نہیں کی جائے گی، اور انہیں اپنے وطن واپس جانے کے دوران تمام ضروری سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں پاک افغان طورخم بارڈر پر تجارتی سرگرمیاں بحال، پیدل آمدورفت بحال نہ ہوسکی
یہ فیصلہ حکومت پاکستان نے 15 ستمبر 2023 کو افغان باشندوں کے انخلا کے حوالے سے کیا تھا، جس کے تحت غیر قانونی مقیم افغان شہریوں کو اپنے وطن واپس جانے کے لیے ایک مخصوص مدت دی گئی تھی۔ اب آخری تاریخ قریب آتے ہی افغان باشندوں کی بڑی تعداد واپس اپنے ملک لوٹ رہی ہے۔
پاکستانی حکام نے اس بات پر زور دیا ہے کہ انخلا کے عمل میں نظم و ضبط کو یقینی بنایا جائے گا، اور حکومت کسی بھی افغان باشندے کے ساتھ غیر انسانی سلوک نہیں کرے گی۔