شریف خاندان ماضی میں بھی منی لانڈرنگ میں ملوث رہا ہے، بیرسٹر سیف

بیرسٹر سیف کا افغان طالبان کے ساتھ سفارتی سطح پر مذاکرات پر زور

خیبر پختونخوا (کے پی) کے وزیرِ اعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات بیرسٹر سیف نے پختون ڈیجیٹل کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں افغان طالبان کو سیاسی اور سفارتی ذرائع سے منسلک کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

کے پی میں عسکریت پسندی میں اضافے کے حوالے سے پوچھے گئے سوالات کا جواب دیتے ہوئے، بیرسٹر سیف نے متعدد عوامل کا حوالہ دیا، جن میں بین الاقوامی اور علاقائی مسائل بھی شامل ہیں، جو عسکریت پسندانہ سرگرمیوں اور دہشت گردی کے واقعات میں اضافے کا سبب بن رہے ہیں۔

بیرسٹرسیف نے کہا کہ پاکستان اور طالبان کی قیادت والی افغان حکومت کے درمیان تعلقات انتہائی کشیدہ ہیں اور یہ اب تک کی کم ترین سطح پر پہنچ چکے ہیں، جس کی وجہ سے سفارتی اور دو طرفہ تعلقات تقریباً تباہی کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس موجودہ بحران کو حل کرنے کے لیے علاقائی حکومتوں اور برادریوں کو ایک مشترکہ حکمت عملی اپنانا ہوگی، تاکہ بات چیت دوبارہ شروع کی جا سکے اور تنازعات کو پرامن مذاکرات کے ذریعے حل کیا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں شریف خاندان ماضی میں بھی منی لانڈرنگ میں ملوث رہا ہے، بیرسٹر سیف

سیف نے یہ بھی تجویز کیا کہ افغان طالبان کو سیاسی اور سفارتی طور پر شامل کرنے سے عسکریت پسندی میں کمی آ سکتی ہے، اور یہ اقدام تحریک طالبان پاکستان (TTP) اور اسلامک اسٹیٹ خراسان (ISKP) جیسے گروپوں کے سرحد پار حملوں کو روکنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

یہ بیان ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب پاکستان کے مختلف علاقوں میں عسکریت پسندوں کے حملے اور دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے، اور پاکستان عالمی سطح پر افغان طالبان سے تعلقات کے نئے راستے تلاش کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

Scroll to Top