وزارت داخلہ نے خیبرپختونخوا کے یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم افغان طالب علموں کا ڈیٹا مانگ لیا،افغان طالب علموں کا ڈیٹا فارن نیشنل سکیورٹی سیل نے طلب کیاہے ۔
وزرات داخلہ نے ایڈیشنل چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کے نام ایک مراسلہ ارسال کردیاہے جبکہ مراسلے کے ساتھ یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم 57 سے زائدافغان طلبہ کی فہرست بھی ارسال کی گئی ہے ۔
مراسلے میں کہا گیاہے کہ فارن نیشنل سکیورٹی سیل ہائیرایجوکیشن کی جانب سے موصول ہونے والے ڈیٹا کی نشاندہی کے حوالے سے مسلسل کوشش کررہاہے جو قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لئے کسی غیر ملکی کی لوکیشن جاننے میں سہولت فراہم کرسکتاہے ۔
مراسلے میں کہا گیاہے کہ ہائیر ایجوکیشن کمیشن غیر ملکیوں طالب علموں کی ڈیٹا کا ایک اہم ذریعہ ہے ، مراسلے میں کہا گیاہے کہ فارن نیشنل سکیورٹی ڈیش بورڈ پر غیر ملکیوں کی ڈیٹا اپ ڈیٹ کیا جارہاہے اس لئے خیبرپختونخوا حکومت 27 مارچ تک خیبرپختونخوا کے تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم افغان طالب علموں کی مکمل ڈیٹا فراہم کرے ،تاکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انہیں ٹریس کرنے میں آسانی ہو۔
محکمہ داخلہ کے مطابق خیبرپختونخواسے 4 لاکھ 69 ہزار 879 غیر قانونی افغان باشندوں کو پہلے ہی افغانستان ڈی پورٹ کیا گیاہے جن میں سب سے زیادہ 4 لاکھ 63 ہزار افغان باشندوں کو طورخم کے راستے بھیجوایا گیاہے جبکہ 5 ہزار 9 سو 83 افغان باشندوں کوانگوراڈہ اور 698 افغانیوں کو خرلاچی کے راستے طور ختم بھیجوایا گیاہے ۔
محکمہ داخلہ کی جانب سےفراہم کردہ معلومات کے تحت خیبر پختونخوا میں رجسٹررڈ افغان مہاجرین کی کل تعداد7 لاکھ 9 ہزار سے 2 سو 78 ہے جبکہ خیبر پختونخوا میں افغان مہاجرین کے 43 کیمپس قائم کئے گئے ہیںان کیمپوں میں 3 لاکھ 44 ہزار 9 سوآٹھ افغان رہائش پزیر ہیں ۔
اسی طرح افغان سٹیزن کارڈ رکھنے والے افغان مہاجرین کی تعداد 3 لاکھ 7 ہزار 6 سو 47 ہے ، محکمہ داخلہ کے مطابق 2023 سے اب تک 4 لاکھ63 ہزار افغان مہاجرین طورخم کے راستے واپس جاچکے ، حالیہ کشدگی کی وجہ سے طورخم بارڈرکی بندش سے افغان مہاجرین کو ڈی پورٹ کرنے یا وطن واپس بھیجوانے کا عمل عارضی طورپر روک گیا تھا تاہم اس عمل کو دوبارہ شروع کیا گیاہے۔