میئر استنبول کی نظربندی کیخلاف مظاہرے، سیکڑوں افراد گرفتار

میئر استنبول کی نظربندی کیخلاف مظاہرے، سیکڑوں افراد گرفتار

ترکی میں میئراستنبول کی نطر بندی کے خلاف جمعرات کے روز سے شروع ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں مزید شدت آگئی۔

ترکی پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کی شیلنگ کی، احتجاج میں شامل 340 سے زائد مطاہرین کو حراست میں لے لیا۔

ترکیہ صدر رجب طیب اردگان نے پولیس کو مظاہرین کے ساتھ سختی سے نمٹنے کی ہدایت کردی ہے، رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ عوامی نظم و نسق کو خراب نہیں ہونے دیں گے، توڑ پھوڑ یا سڑکوں پر محازآرائی کرنے والوں کو نہیں چھوڑیں گے۔

ترکی کے کئی شہروں میں ہزاروں لوگ میئراستبول امام اوغلو کی نطربندی کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے ہیں اور ان کی رہائی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

ترک حکام نے بدھ کے روز امام اوغلو کو بدعنوانی اور دہشت گردی کی تحقیقات کے سلسلے میں حراست میں لیا تھا، ترک حکام نے میئر کے تقریباً 100 دیگر افراد کو بھی حراست میں لینے کے احکامات جاری کیے تھے ، جن میں ان کے پریس مشیر بھی شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ بلوچستان کی نوشکی میں پولیس پر حملے کی شدید مذمت

میئر استنبول کی پارٹی نے میئر امام  اوغلو پر لگائے گئے تمام الزامات سیاسی قرار دے دیے ہیں پارٹی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ امام اکرم اولو پر لگائے تھے تمام الزامات سیاسی ہیں۔

بدھ کے روز میئر امام اوغلو کی حراست اور فرد جرم عائد کیے جانے کے بعد ہزاروں ترک زیادہ تر پرامن مظاہروں میں سڑکوں پر نکل آئے، میئر استنبول امام اوغلو ترکیہ صدر رجب طیب اردگان کے اہم سیاسی حریف تصور کیے جاتے ہیں۔

Scroll to Top