پشاور(ویب ڈیسک): سابق صوبائی وزیر اور جماعت اسلامی کے رہنما عنایت اللہ خان نے کہا ہے کہ افغانستان کے ساتھ بات چیت سفارتی سطح پر ہوگی جووفاقی حکومت کرے گی۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور انکی حکومت میں صلاحیت نہیں کیونکہ وہ ایک صوبہ نہیں چلاسکتے تو دوسرے ملک سے کیسے بات چیت کریں گے۔
خیبرپختونخوا کو بدترین انتظامی مسائل، گورننس اور کرپشن کا سامنا ہے، عنایت اللہ خان
پختون ڈیجیٹل پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق صوبائی وزیر و رہنما جماعت اسلامی عنایت اللہ خان نے کہا کہ خیبرپختونخوا کو بدترین انتظامی مسائل، گورننس اور کرپشن کا سامنا ہے جس کی طرف آرمی چیف جنر ل عاصم منیر نے بھی گذشتہ روز قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں اشارہ کیا کہ گورننس گیپ ہے۔
خیبرپختونخوا حکومت رمضان پیکج کے نام منظور نظر افراد کو نواز رہی ہے، عنایت اللہ خان
صوبائی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے عنایت اللہ خان نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے رمضان پیکج کے نام پر اپنے ایم پی ایز کے ذریعے رقوم تقسیم کی جارہی ہے اور جہاں انکے ایم پی ایز نہیں ، وہاں ہارئے ہوئے امیدواروں کو یہ رقم دی جارہی ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ اس پیکج کیلئے ایم پی ایز باقاعدہ فہرستیں بنارہے ہیں اور اطلاعات یہی ہیں کہ اپنے خاندان کے ساتھ ساتھ منظور نظر افراد کو یہ رقوم دیے جارہے ہیں۔ عوامی ٹیکس کے پیسے کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کیا جارہا ہے جس کے خلاف اپوزیشن اراکین اسمبلی کو عدالت جانا چاہیئے۔
عنایت اللہ خان کا کہنا تھا کہ یہ عمران خان کے اپنے دعووں کی نفی ہے جنہوں نے کہا تھا کہ وہ ترقیاتی فنڈز بھی رکن اسمبلی کو نہیں دیں گے، آج رمضان پیکجز بھی اراکین اسمبلی کے ذریعے سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کئے جارہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عوام خیرات نہیں ہنر اور کاروبار چاہتے ہیں کیونکہ خیرات کے ذریعے کبھی غربت ختم نہیں ہوگی۔ عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق آج بھی پاکستان میں 10 کروڑ سے زائد لوگ غربت کے لکیر کے نیچے زندگی گزاررہے ہیں
نئے الیکشن نہیں بلکہ گزشتہ الیکشن کا آڈٹ چاہتے ہیں، عنایت اللہ خان رہنما جماعت اسلامی
اپوزیشن کے گرینڈ الائنس کے حوالے سے سوال کے جواب میں عنایت اللہ خان نے کہا کہ انکی جماعت نئے الیکشن کے حق میں نہیں بلکہ گذشتہ انتخابات کا آڈٹ کیا جائے، اگر پی ٹی آئی اس مطالبے کے ساتھ کھڑی ہے کہ جوڈیشل کمیشن کے ذریعے آڈٹ کیا جائے، فارم 45 کے ذریعے کامیاب امیدواروں کو نمائندگی دی جائے تو جماعت اسلامی پی ٹی آئی کا ساتھ دے گی۔
امن و امان کے حوالے سے سابق صوبائی وزیر عنایت اللہ خان نے کہا کہ قومی میڈیا پر انکی آواز نہیں سنی جارہی، سوشل اور ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارمز ہی وہ ذرائع ہیں جس کے ذریعے وہ آواز اٹھاتے رہیں گے۔