پشاور کے بی آر ٹی میں بسوں کی کمی اور رش کے باعث خواتین کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
بی آر ٹی میں 30 فیصد سیٹیں خواتین کے لیے مختص ہیں، جو شہر کی بڑھتی ہوئی مسافروں کی تعداد کے مقابلے میں ناکافی ثابت ہو رہی ہیں۔
بی آر ٹی بس میں سفر کرنے والی ایک مسافر نے پختون ڈیجیٹل سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں مردوں کی طرح کھڑے ہو کر سفر کرنا پڑتا ہے، جس سے ان کے لیے بی آر ٹی میں سفر دشوار ہو جاتا ہے۔ رش کے باعث بزرگ خواتین بھی سیٹ سے محروم رہتی ہیں، جبکہ چوری کی وارداتوں میں بھی اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
ٹرانس پشاور کی ترجمان صدف کامل کے مطابق بی آر ٹی کے لیے 50 نئی بسوں کی ڈیمانڈ دی جا چکی ہے، تاہم ان کی شمولیت میں وقت لگے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ چوری کی روک تھام کے لیے کیمروں کی مدد لی جا رہی ہے، لیکن رش کی وجہ سے چوروں کو پکڑنا مشکل ہو رہا ہے۔
بی آر ٹی میں روزانہ لاکھوں لوگ سفر کرتے ہیں، لیکن محدود بسوں کی وجہ سے خواتین کے لیے سفری سہولیات ناکافی ہوتی جا رہی ہیں۔