مائنز اینڈ منرلز بل خیبرپختونخوا کے وسائل پر قبضے کی سازش ہے، میاں افتخار حسین

رمضان پیکج سے مستفید افراد کی فہرستیں شائع کی جائیں، عوامی نیشنل پارٹی کا مطالبہ

پشاور۔ عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت نے پختونخوا میں مالی دہشتگردی کا بازار بھی گرم کر رکھا ہے۔

رمضان پیکیج کے 10 ہزار روپے مستحقین کو ملنے کی بجائے سیاسی بنیادوں پر تقسیم ہورہے ہیں۔مستحق افراد کو ان کے حق سے محروم رکھا جا رہا ہے جبکہ حکومتی جماعت کے عہدیدار، وزراء اور ایم پی ایز اپنے ووٹرز، رشتہ داروں اور من پسند افراد کو نواز رہے ہیں۔رمضان پیکیج کا مقصد عوام کو ریلیف دینا تھا، لیکن حکومت کی دانستہ بدانتظامی نے اسے اقربا پروری میں تبدیل کردیا ہے۔

باچا خان مرکز میں صوبائی سینئر نائب صدر سید عاقل شاہ، جنرل سیکرٹری حسین شاہ یوسفزئی اور ترجمان ارسلان خان ناظم سمیت دیگر کابینہ اراکین کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اے این پی کے صوبائی صدر میاں افتخار حسین نے رمضان پیکج کو سیاسی رشوت قرار دیتے ہوئے کہا کہ رمضان پیکج کیلئے فنڈز کہاں سے آئے؟ اگر یہ زکواۃ فنڈسے لئے گئے ہیں تو ان کا مستحقین تک ناپہنچنا کھلی بددیانتی ہے۔صوبائی حکومت ذاتی پسند ناپسند سے مستحق عوام کے حق پر ڈاکہ ڈال رہی ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ عدلیہ اس حکومتی بدعنوانی کا فوری نوٹس لے، رمضان پیکج کے تمام مستفید افراد کی فہرستیں شائع کی جائیں اور اس عمل کو نادرا یا کسی دیگر غیر جانبدار ادارے کے ذریعے شفاف بنایا جائے۔

صوبے میں بڑھتی ہوئی دہشتگردی اور بدامنی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے صوبائی صدر میاں افتخار حسین نے کہا کہ پختونخوا میں دہشتگردی عروج پر ہے۔ بم دھماکے، ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری سمیت دیگر واقعات روز کا معمول بن گئے ہیں۔ حکومت ان واقعات کے تدارک اور امن کے قیام میں مکمل ناکام ہو چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: باجوڑ: عوامی نیشنل پارٹی کا احتجاج، افغانستان میں پھنسے طلبا کی واپسی کا مطالبہ

ان کا مزيد کہنا تھا کہ قوم کو مزيد آپریشن اور مذاکرات دونوں پر کوئی اعتماد نہیں رہا ہے ۔ الفاظ کے ہیر پھیر سے مزيد کام نہیں چلے گا، سنجیدگی دکھانی ہوگی۔پارلیمان کی بالادستی اور آئین کی حکمرانی کو یقینی بنایا جائے ۔ داخلہ اور خارجہ پالیسی کو قومی مفاد کے مطابق ازسرِ نو مرتب کیا جائے ۔ دہشتگردی کے خلاف ایک واضح اور مستقل پالیسی وضع کی جائے۔افغانستان کے ساتھ سفارتی طور پر مسائل کا حل نکالا جائے، جنگ مسئلے کا حل نہیں ہے۔ تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ برابری کی بنیاد پر خوشگوار تعلقات استوار کئے جائیں۔

صوبائی صدر میاں افتخار حسین نے کہا کہ دہشتگردی کو کسی مخصوص قوم سے جوڑنا کسی بھی طور مناسب نہیں۔ انہوں نے حکومت کو متنبہ کیا کہ مہاجرین کے مسئلے کو سیاسی رنگ دینے سے بین الاقوامی سطح پر پاکستان کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے عوام شدید مایوسی کا شکار ہو چکے ہیں اور حکومت کی ناقص پالیسیوں کے باعث ان کے مسائل میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔

Scroll to Top