خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں وسیع پیمانے پر افیون کی کاشت کا انکشاف

خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں وسیع پیمانے پر افیون کی کاشت کا انکشاف

خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان اور بلوچستان کے سرحدی علاقوں میں بڑے پیمانے پر افیون کی کاشت کا انکشاف ہوا ہے۔  

ذرائع کے مطابق خیبرپختونخوا کے علاقے کوچمینہ اور بلوچستان کے علاقے پستوری میں سیکڑوں کنال زمین پر افیون کاشت کی جا رہی ہے جس کی مارلیٹ لاکھوں ڈالرز ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پستوری اور کوچمیمہ میں چالیس عسکریت پسند اور مطلوب دہشت گرد طارق کالاچی اور حبیب الرحمان نے پناہ گاہیں بنا رکھی ہیں جبکہ مزید دہشتگرد بھی یہاں پہنچ رہے ہیں۔

ذرائع نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ افغان مزدور افیون کی کاشت میں مصروف ہیں جو مبینہ طور پر فیض اللہ اخوانی گروپ نامی دہشتگرد گروہ کی مالی سرپرستی میں کام کر رہے ہیں۔

تشویشناک امر یہ ہے کہ کھیتوں سے حاصل ہونے والی افیون آن لائن فروخت کی جا رہی ہے، رپورٹس کے مطابق افیون سے حاصل فنڈز پاکستان میں دہشتگردی کی سرگرمیوں میں مالی معاونت  کے طور پر استعمال ہو رہے ہیں، جو قومی سلامتی کے لیے بڑا خطرہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: محکمہ ایکسائز کی کارروائی، مردان میں منشیات کی بڑی کھیپ پکڑلی

عالمی ادارہ برائے منشیات و جرائم (یو این او ڈی سی) نے 2023 میں افغانستان میں افیون کی پیداوار میں نمایاں کمی کی تصدیق کی تھی، تاہم منشیات کی کاشت میں ایک بار پھر اضافہ ہو رہا ہے، سمگلرز اورعسکریت پسند گروہوں نے بھی متبادل ذرائع تلاش کرنا شروع کر دئیے ہیں۔

افیون کی کاشت کی روک تھام کیلئے حکومتی مداخلت ناگزیر قرار دیا جا رہا ہے ان غیرقانونی سرگرمیوں اور دہشت گرد نیٹ ورکس کے مالی وسائل کو ختم کرنے کیلئے حکمت عملی کی ضرورت ہے۔

Scroll to Top