عمران خان کی بہنوں نے پولیس کی جانب سے رہائی کے باوجود گھر جانے سے انکار کر دیا اور عمران خان سے ملاقات کے لئے بضد ہیں۔ جس کے بعد پولیس نے عمران خان کی بہنوں اوررہنماوں کو مقامی شادی ہال منتقل کر دیا ہے۔شادی ہال میں پی ٹی آئی کے کارکنوں کا داخلہ بند کردیا گیا ہے۔
ایس ایچ او صدربیرونی اعزاز عظیم نے علیمہ خان اور دیگر بہنوں کو گھر جانے کی پیشکش کی تاہم علیمہ خان بضد ہیں کہ ہماری عمران خان سے ملاقات کرائی جائے، نہیں تو ادھرہی رہیں گے۔ پولیس افسران کوشش کررہے ہیں کہ عمران خان کی بہنیں مان جائیں تاہم عمران خان کی بہنیں ملاقات کئے بغیر جانے کو تیار نہیں ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم نے کسی دھرنے کی کوئی کال نہیں دی، ہم عمران خان کی بہنوں کی حمایت میں اڈیالہ جیل کے باہر آئے تھے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ علیمہ خانم کو حراست میں لینے کی مذمت کرتا ہوں۔ ہماری جانب سے پولیس پر کوئی پتھرائو نہیں کیا گیا اور نہ ہم نے دھرنے کی کوئی کال دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہم عمران خان کی بہنوں کی حمایت میں اڈیالہ جیل آئے تھے۔ عدالتی حکم ہے کہ عمران خان سے فیملی کی ملاقات ہونی چاہئے۔ عمران خان کی بہنوں کو حراست میں لینا غیر قانونی اور غیر آئینی ہے۔ جیل انتظامیہ کی شرائط پر ملاقات کا کوئی آرڈر نہیں ہے۔
دوسری جانب پنجاب حکومت کی جانب سے عمران خان کی بہنوںسمیت خواتین کو گرفتار کرنے کی تردید کر دی۔وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پنجاب پولیس نے علیمہ خان سمیت کسی خاتون کو گرفتار نہیں کیا۔ علیمہ خان و ہمنوا خود پولیس وین میں جا بیٹھیں۔
انہوں نے پولیس کی گاڑی سے آن لائن سروس حاصل کی۔ فوٹیج سے ڈرامہ بازی کی اصلیت دکھائی دے رہی ہے۔ انہوں نے عمران خان سے جھوٹی ہمدردیاں دکھانے کیلئے فلاپ شو کیا۔ ایک طرف یہ معافیاں مانگتے ہیں اور دوسری طرف سازشیں کرتے ہیں۔ عمران خان شاہی انداز میں جیل کاٹ رہے ہیں۔