پاکستان کے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کابل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کسی بھی صورت اپنی سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔
انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان اپنے ہمسایہ ملک کی سرزمین کو دہشت گردی یا کسی اور منفی مقاصد کے لیے استعمال کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرے گا۔
اسحاق ڈار نے افغان مہاجرین کی واپسی کے حوالے سے بھی گفتگو کی اور کہا کہ پاکستان افغان مہاجرین کو عزت و احترام کے ساتھ واپس بھیجے گا، اس مقصد کے لیے افغان حکام کے ساتھ چار اہم اصولی فیصلے کیے گئے ہیں، جن میں افغان مہاجرین کی جائیداد کے تحفظ کے لیے کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔
نائب وزیراعظم نے اس بات کا بھی اعلان کیا کہ افغانستان کے ساتھ 30 جون تک ٹرانزٹ ٹریک اینڈ ٹریڈ سسٹم فعال کر دیا جائے گا جس سے افغان ٹرانزٹ گڈز کی ترسیل میں تیزی آئے گی۔
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا میں بارشوں سے 4 افراد جاں بحق، 9 زخمی ،گھروں کو نقصان ، رپورٹ جاری
انہوں نے کہا کہ ٹریک اینڈ ٹریڈ سسٹم کے تحت افغان اشیاء پر عائد ڈیوٹی کو 25 فیصد سے کم کر کے 10 فیصد کر دیا جائے گا اور اس کے بعد مزید کمی کرتے ہوئے 5 فیصد کر دی جائے گی۔
اسحاق ڈار نے اپنے دورے کے دوران افغان قیادت کی بھرپور مہمان نوازی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ افغان حکام کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے حوالے سے تفصیلی بات چیت ہوئی، جس میں دونوں طرف سے مثبت اور سازگار جذبے کے ساتھ بات کی گئی۔