ن لیگ کے رہنما اختیار ولی خان نے کہا ہے کہ حالیہ انتخابات میں پولنگ اسٹیشنز سے دھاندلی کی کوئی باقاعدہ رپورٹ سامنے نہیں آئی۔ ان کا کہنا ہے کہ دھاندلی کا الزام روایتی سیاسی بیانیہ بن چکا ہے، جسے ثبوت کے بغیر بار بار دہرایا جا رہا ہے۔
نجی ٹی وی چینل (ایکسپریس نیوز)سے گفتگو کرتے ہوئے اختیار ولی نے کہا کہ ’’میں گزشتہ 30 سال سے زائد عرصے سے الیکشن کا حصہ رہا ہوں، اور تجربے کی بنیاد پر کہہ سکتا ہوں کہ جہاں دھاندلی ہوتی ہے، وہاں فرق معمولی ہوتا ہے، آدھا آدھا فرق نہیں پڑتا۔‘‘
انہوں نے پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف دونوں کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ اکثر فارم 47 کا واویلا کرتے ہیں، لیکن اگر تحریک انصاف اپنے فارم 45 کو ہی بنیاد بنائے تو وہ واضح فرق سے شکست کھا چکے تھے۔‘‘
اختیار ولی نے کہا کہ پولنگ کے عمل میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے الیکشن کمیشن نے متعدد اقدامات کیے، اور اب تک کسی پولنگ اسٹیشن سے باقاعدہ دھاندلی کی شکایت رپورٹ نہیں ہوئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ عوامی مینڈیٹ کا احترام کیا جانا چاہیے اور انتخابی عمل کو متنازع بنانے سے گریز کیا جانا چاہیے۔
واضح رہے کہ انتخابات کے بعد مختلف جماعتوں کی جانب سے نتائج پر تحفظات کا اظہار کیا جا رہا ہے، خاص طور پر فارم 45 اور فارم 47 کے فرق پر سیاسی بحث جاری ہے، تاہم مسلم لیگ (ن) کا مؤقف ہے کہ انتخابی نتائج عوامی رائے کی درست ترجمانی کرتے ہیں۔