پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے سابق فاٹا میں ٹیکس کے نفاذ کے خلاف بھرپور مزاحمت کا اعلان کیا ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ ٹیکس کے نفاذ سے قبل حکومت کو خطے میں امن و امان قائم کرنے اور کاروباری مواقع فراہم کرنے چاہئیں۔
انہوں نے زور دیا کہ قیام امن نہ صرف صوبائی بلکہ وفاقی حکومت کی بھی ذمہ داری ہے۔
اسد قیصر نے کہا کہ ہمیں امن دو، کاروبار کا موقع دو، پھر ہم ٹیکس دیں گے۔
پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کے صدر جنید اکبر نے کہا کہ ضم شدہ اضلاع کے منتخب نمائندوں سے اب بھی بھتہ مانگا جاتا ہے جو خطے میں بدامنی کی عکاسی کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے سابق فاٹا کے لیے ہر سال 100 ارب روپے خرچ کرنے کا وعدہ کیا تھا جو پورا نہیں کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں :محرم الحرام 1447 ہجری کا چاند نظر آگیا
جنید اکبر نے خبردار کیا کہ ٹیکس کے نفاذ اور بدامنی کے خلاف پی ٹی آئی اسمبلی کے اندر آواز اٹھائے گی اور سڑکوں پر احتجاج بھی کیا جائے گا۔