وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کو ان کی حکومت گرانے کا نہ اختیار ہے اور نہ ہی حیثیت۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ گورنر خیبرپختونخوا اپنی سیاسی حیثیت سے بھی واقف نہیں، وہ تو ’’کونسلر کی سیٹ‘‘ بھی جیتنے کی پوزیشن میں نہیں۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں حکومت گرانے کی باتیں صرف سیاسی تماشے ہیں، جن کی کوئی آئینی حیثیت نہیں۔
وزیراعلیٰ نے سوات واقعے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’سانحہ سوات کی انکوائری جاری ہے، جہاں بھی کسی کی کوتاہی یا غفلت ثابت ہوئی، وہاں بلاامتیاز کارروائی کی جائے گی۔‘‘
دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے موجودہ سیاسی صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرکز کی جانب سے خیبرپختونخوا میں کسی غیر آئینی قدم کا کوئی ارادہ نہیں۔ ’’ہم کوئی ایسا حربہ نہیں اپنائیں گے جس سے خیبرپختونخوا میں سیاسی یا آئینی بحران جنم لے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ گورنر کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کو ’’سازش‘‘ قرار دینا سیاسی پوائنٹ اسکورنگ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’عدم اعتماد ایک آئینی عمل ہے، بانی پی ٹی آئی خود اس کا سامنا کر چکے ہیں۔‘‘
سیاسی منظرنامے میں اس بیان بازی کے بعد خیبرپختونخوا کی سیاست مزید گرم ہونے کا امکان ہے، تاہم وزیراعلیٰ گنڈاپور کا مؤقف ہے کہ ان کی حکومت مضبوط ہے اور عوامی مینڈیٹ کی نمائندہ ہے۔