اسلام آباد: اے این پی کی سابق صوبائی ترجمان ثمر ہارون بلور نے عوامی نیشنل پارٹی چھوڑ کر مسلم لیگ ن میں شمولیت کا فیصلہ کر لیا ہے۔
ثمر ہارون بلور نے کہا ہے کہ حاجی غلام احمد بلور عملی سیاست سے ریٹائر ہو چکے ہیں اور اسلام آباد منتقل ہو رہے ہیں، جس کے بعد انہیں ایک ایسے سیاسی ماحول کی تلاش تھی جہاں ان کے نظریات کی درست ترجمانی ہو سکے تاکہ وہ اپنا سیاسی سفر مؤثر انداز میں جاری رکھ سکیں۔
ثمر ہارون بلور نے بتایا کہ انہوں نے وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کے بعد مسلم لیگ ن میں شمولیت کا فیصلہ کیا کیونکہ شہباز شریف نے خیبرپختونخوا کے حوالے سے جو جذبہ اور سنجیدگی دکھائی، وہ قابلِ ستائش تھی۔
انہوں نے کہا کہ ایمل ولی خان کے ساتھ ان کا اچھا تعلق رہا ہے اور اختلافِ رائے ہر سیاستدان کا حق ہے، لیکن سیاسی سوچ کے اختلاف کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ وہ اپنے سابقہ ساتھیوں کے خلاف باتیں کریں۔
یہ بھی پڑھیں : سیاسی وفاداریاں تبدیل!اے این پی کو بڑا دھچکا، ثمر ہارون بلور نے ن لیگ میں شمولیت کا فیصلہ کر لیا
انہوں نے خیبرپختونخوا کی سیاست کو دو مرکزی دائرے قرار دیا جہاں ایک طرف صوبائی حکومت، سینیٹ انتخابات اور سیاسی رسہ کشی ہے، جبکہ دوسری طرف قوم پرست جماعتوں کا محدود دائرہ ہے۔
ثمر ہارون بلور نے کہا کہ شہباز شریف کی قیادت میں اسلام آباد میں گزشتہ ایک سال کے دوران نمایاں ترقی ہوئی ہے، لیکن خیبرپختونخوا میں گزشتہ بارہ سالوں سے ایسی کوئی ترقی نہیں ہوئی جس پر فخر کیا جا سکے۔
ثمر ہارون بلور نے پختون ڈیجیٹل پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے اپنی سیاسی سوچ اور آئندہ کے لائحہ عمل پر روشنی ڈالی۔