امیر مقام کا پی ٹی آئی کی 90 روزہ تحریک پر سخت ردعمل،تحریک شروع ہونے سے پہلے ہی فلاپ ہو چکی ہے

امیر مقام کا پی ٹی آئی کی 90 روزہ تحریک پر سخت ردعمل،تحریک شروع ہونے سے پہلے ہی فلاپ ہو چکی ہے

وفاقی وزیر امیر مقام نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے بیان پر سخت ردعمل دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ مذاکرات کی میز سے ہمیشہ بھاگنے والے اب مذاکرات کی بات کر رہے ہیں، جبکہ وزیراعلیٰ کے پی خود بےاختیار ہیں۔

نجی ٹی وی چینل (اے آر وائی) کے مطابق، امیر مقام نے کہا کہ 90 روزہ تحریک بانی کے لیے نہیں بلکہ صوبائی حکومت کو بچانے کے لیے شروع کی گئی ہے، کیونکہ پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت کو خود پارٹی کے اندر سے شدید خطرہ لاحق ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مذاکرات کی بات کر کے تحریک شروع ہونے سے پہلے ہی فلاپ ہو چکی ہے۔

انہوں نے 90 روزہ تحریک کے اعلان کو اعتراف شکست قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ فائنل کال سے بھی بدتر انجام کا آغاز ہے۔ امیر مقام نے کہا کہ 9 مئی کو جو کچھ ہوا، اس کے ذمہ دار اب 90 روزہ تحریک چلانے نکلے ہیں، لیکن پی ٹی آئی تحریک چلانے کی پوزیشن میں نہیں، کیونکہ عوام نے انہیں پہلے ہی مسترد کر دیا ہے۔

دوسری جانب وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی سیاسی تحریک کا آغاز گزشتہ روز سے ہو چکا ہے جو 90 روز تک جاری رہے گی۔ انہوں نے پی ٹی آئی رہنماؤں کے ہمراہ نیوز کانفرنس میں کہا کہ پی ٹی آئی نے سب سے زیادہ تحریکیں چلائی ہیں اور عوام کو شعور دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کل پورے پاکستان سے لوگ لاہور پہنچے اور تحریک کو آگے بڑھانے کے حوالے سے بات ہوئی ہے، اور ہر شہر و گلی میں تحریک چلائی جائے گی۔

وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا کہ ملک کے لیے ہمارے کارکنوں نے بے پناہ قربانیاں دی ہیں، ہمیں توڑا گیا، لیڈرشپ پر تشدد کیا گیا اور انتخابی نشان بھی چھین لیا گیا، مگر 8 فروری کو عوام نے ووٹ دے کر یہ ثابت کر دیا کہ دنیا کی تاریخ میں کسی سیاسی پارٹی کے ساتھ اتنا ظلم نہیں ہوا۔

Scroll to Top