پاکستان تحریکِ انصاف کے کارکنان نے سینیٹ انتخابات کے لیے عرفان سلیم کو نظر انداز کیے جانے کے فیصلے کے خلاف پشاور میں ریلی نکالی۔
کارکنوں نے شدید ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے وفادار اور مخلص ساتھی عرفان سلیم کو نظر انداز کرنا کسی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا۔
کارکنان کے مطابق سینیٹ انتخابات کے لیے عرفان سلیم کے نام کی منظوری خود چیئرمین عمران خان نے دی تھی۔ عمران خان سے ملاقات کے بعد علیمہ خان نے واضح کیا کہ چیئرمین نے ہدایت کی ہے کہ امیدواروں کا فیصلہ پارٹی قیادت مشاورت سے کرے۔
کارکنان کے مطابق علیمہ خان کا بیان عمران خان کے ایکس (سابق ٹوئٹر) اکاؤنٹ سے رات گئے جاری پیغام میں بھی دہرایا گیا، جس سے تصدیق ہوتی ہے کہ یہ ہدایت خود چیئرمین کی جانب سے دی گئی تھی۔
ادھر بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ انہوں نے جیل میں عمران خان سے ملاقات کے بعد “خصوصی شخصیات” کے ناموں کی منظوری حاصل کی جس پر کارکنوں نے علیمہ خان اور بیرسٹر سیف کے بیانات میں واضح تضاد کی نشاندہی کی ہے۔
کارکنان کا خیال ہے کہ عرفان سلیم کو سینیٹ انتخابات سے خارج کرنا ایک منظم سازش کا حصہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں : باجوڑمیں امن و امان کی صورتحال پر گرینڈ جرگہ کا انعقاد
کارکنان نے سوال اٹھایا ہے کہ کیا مخلص اور نظریاتی افراد کو نظر انداز کر کے سرمایہ دار طبقے کو ٹکٹ دینا پارٹی پالیسی کا نیا معیار ہے؟





