مودی سرکار کی حرکت شرمناک ہے، ملکی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، ایمل ولی خان

پشتونوں کی بربادی کا ذمہ دار کون؟ ایمل ولی خان نے صوبائی حکومت کے اعتراف پر سوالات اٹھا دیے

پشاور: عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدرسینیٹر ایمل ولی خان نے وزیرِاعلیٰ خیبرپختونخوا کے تازہ اعتراف کو اپنے مؤقف کی تصدیق قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ برسوں سے طالبان کی دوبارہ آبادکاری کے خلاف آواز بلند کرتے رہے ہیں اور آج وزیرِاعلیٰ کا اعتراف اس بات کو واضح کر دیتا ہے کہ اصل مسئلہ کیا ہے۔

ایمل ولی خان نے اپنے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر جاری کردہ بیان میں کہا کہ پختونخوا کو انہی قوتوں نے تباہ کیا جو طالبان کو دوبارہ بسانے اور جیلوں سے چھڑوانے میں ملوث ہیں۔

میں نے اس اعتراف کے لیے عدالتوں تک جانا پڑا، مگر میری آواز دبائی گئی۔ آج وہی جماعت جس کے کارکن مجھے گالیاں دیتے تھے، ان کے وزیرِاعلیٰ میرے موقف کی تائید کر رہے ہیں۔

انہوں نے نیشنل ایکشن پلان کے تحت سہولت کاروں کو بے نقاب کرنے اور سزا دینے پر زور دیا اور کہا کہ یہی نیشنل ایکشن پلان کا اصل تقاضا ہے۔ جو بھی طالبان کے سہولت کار ہیں، انہیں قانون کے کٹہرے میں لانا ضروری ہے۔

ایمل ولی خان نے وزیرِاعلیٰ سے مطالبہ کیا کہ وہ خفیہ معاہدے کو بھی عوام کے سامنے لائیں جو جنرل قمر جاوید باجوہ، جنرل فیض، اور بیرسٹر سیف نے طالبان کے ساتھ کیا تھا، جس پر سابق وزیرِاعظم عمران خان اورسابق صدرِمملکت عارف علوی کے دستخط بھی موجود ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : صوبے میں نئے آپریشنز کسی صورت قبول نہیں، گڈ طالبان کو ختم کرنا ہوگا ، علی امین گنڈاپور

انہوں نے کہا کہ اس معاہدے کے تحت 40 ہزار سرکاری مہمان لائے گئے اور جیلوں سے 102 افراد کو رہا کیا گیا۔ عوام کو یہ حق ہے کہ وہ جانیں اس معاہدے میں کن نکات پر اتفاق ہوا تھا اور کیا آج بھی بیرسٹر سیف صوبائی حکومت کے ترجمان کی حیثیت سے اس خفیہ ڈیل کی تفصیلات میڈیا کو بتائیں گے؟

ایمل ولی خان نے سوال اٹھایا کہ کون سا گروہ اس معاہدے سے مُکر گیا ریاست یا وہی ریاستی مہمان؟اور کہا کہ وزیرِاعلیٰ کا موجودہ موقف درست ہے، لیکن اب وقت آ گیا ہے کہ قوم کو پوری سچائی سے آگاہ کیا جائے۔

Scroll to Top