اسمبلی میں آواز دبائی جا رہی ہے، عوام مہنگائی سے پریشان ہیں، 5 اگست کو پرامن احتجاج ہوگا، عمر ایوب

9مئی کے مقدمات انصاف کے بجائے سیاسی انتقام کا شکار ہو چکے ہیں، عمر ایوب کا چیف جسٹس کو خط

اسلام آباد(شیراز احمد شیرازی)قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب خان نے چیف جسٹس آف پاکستان کو ایک اہم خط لکھا ہےجس میں انہوں نے 9 مئی کے مقدمات میں عدالتی عمل پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انصاف کے تقاضے پامال ہو رہے ہیں اور عدلیہ کو ظلم کے خلاف ڈھال بننا ہوگا۔

اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان کی جانب سے چیف جسٹس آف پاکستان کے نام لکھے گئے خط میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ 9 مئی کے واقعات کے بعد قائم کیے گئے مقدمات انصاف کے بجائے سیاسی انتقام کا نشانہ بن رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عدالتوں میں کارروائیاں بدنیتی، جلد بازی اور دباؤ کے تحت کی جا رہی ہیں، جو نہ صرف آئین بلکہ بین الاقوامی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ جھوٹے مقدمات، زبردستی اعترافات اور انتقامی کارروائیاں عدلیہ کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچا رہی ہیں۔

عمر ایوب نے کہا کہ عدلیہ کا کردار ظلم کا ہتھیار بننے کے بجائے انصاف کی بحالی ہونا چاہیے، اور عدالتوں کو اس نازک موقع پر غیر جانبدار کردار ادا کرنا ہوگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ انسداد دہشت گردی عدالتوں کی رات گئے ہونے والی کارروائیاں منصفانہ ٹرائل کے اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہیں جبکہ ملزمان کو وکیل صفائی کے حق سے محروم رکھنا آئینی حقوق کی پامالی ہے۔

خط میں میڈیا کو عدالتی کارروائیوں تک رسائی نہ دینے پر بھی تنقید کی گئی اور کہا گیا کہ شفافیت کا تقاضا ہے کہ مقدمات کی کھلی سماعت ہو۔
عمر ایوب نے پولیس اور پراسیکیوشن کے طرزِ عمل پر عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ شہریوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ سیاسی وابستگی سے بالاتر ہو کر کیا جانا چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں : عالمی و مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمتوں میں نمایاں کمی

عمر ایوب نے انتباہ کیا کہ اگر عدلیہ نے اپنا کردار ادا نہ کیا تو عدالتیں خود تاریخ کے کٹہرے میں کھڑی ہوں گی، اور قوم کے سامنے اس کا فیصلہ ہو گا۔
انہوں نے کہاکہ انصاف صرف ہونا نہیں چاہیے، نظر بھی آنا چاہیے۔

Scroll to Top