ہنر سیکھنے کے بجائے فوری کمائی کی دوڑ میں نوجوان پیچھے رہ گئے، عصمت وزیر

پشاور :معروف انٹرپرینیور عصمت وزیر نے خیبرپختونخوا میں کاروباری مواقع اور نوجوانوں کو درپیش مشکلات پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کو اب صرف نعرے لگانا بند کر کے عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔

پختون ڈیجیٹل پوڈکاسٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ان کا کسی سیاسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں، نہ ہی وہ کسی کو سپورٹ کرتے ہیں، مگر جو کچھ پختون نوجوانوں کے ساتھ ہو رہا ہے، وہ ناقابل قبول ہے۔

عصمت وزیر نے کہا کہ پورے پاکستان میں کاروباری ماحول سازگار نہیں ہے، لیکن خیبرپختونخوا میں سب سے زیادہ رکاوٹیں سامنے آتی ہیں۔ ہمارے نوجوان ذہین اور باصلاحیت ہیں، لیکن ان کی رہنمائی کے لیے کوئی مؤثر نظام موجود نہیں۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ خیبرپختونخوا میں ہنرمند افرادی قوت کی کمی سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ نوجوان سیکیورٹی یا دیگر محفوظ ملازمتوں کو ترجیح دیتے ہیں، جبکہ تکنیکی مہارتوں جیسے پیکنگ، کوالٹی کنٹرول یا پروڈکشن کے شعبوں میں ان کی دلچسپی کم ہے۔

عصمت وزیر کے مطابق موجودہ دور میں سیکھنے اور محنت کے بغیر ترقی ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا لوگ فوری کمائی چاہتے ہیں، لیکن سیکھنے کو تیار نہیں۔

یہ بھی پڑھیں : خیبرپختونخوا میں سیکیورٹی چیلنجز؟ وزیراعلیٰ نے کمان خود سنبھالی

تکنیکی ہنر کے لیے کم از کم تین ماہ کی تربیت درکار ہوتی ہے، اور ابتدا میں تنخواہ کم ملتی ہے، جو اکثر نوجوانوں کے لیے قابل قبول نہیں ہوتی۔

انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ ہنر سیکھیں، مستقل مزاجی سے کام کریں اور طویل مدتی کامیابی کو ترجیح دیں۔ ساتھ ہی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ نوجوانوں کے لیے تربیتی مراکز، انکیوبیشن پروگرامز اور چھوٹے کاروباروں کے لیے مؤثر مالی معاونت کے اقدامات کرے۔

Scroll to Top