پاکستان میں جولائی 2025 کے دوران ملک بھر میں معمول سے 25 فیصد زیادہ بارشیں ریکارڈ کی گئیں، جس سے مون سون سیزن کے شدت اختیار کرنے کا عندیہ ملا ہے۔ محکمہ موسمیات نے اس رجحان کو ’’غیر معمولی مگر موسمیاتی تبدیلیوں سے منسلک رجحان‘‘ قرار دیا ہے۔
صوبہ وار بارشوں کی صورتحال
محکمہ موسمیات کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق:
پنجاب میں جولائی کے دوران 58 فیصد زائد بارش ہوئی
گلگت بلتستان میں 54 فیصد
بلوچستان میں 39 فیصد
آزاد کشمیر میں 15 فیصد
جبکہ خیبرپختونخوا میں 2 فیصد معمول سے زائد بارش ریکارڈ کی گئی۔
سندھ میں کمی
جہاں زیادہ تر علاقوں میں بارشوں کا رجحان مثبت رہا، وہیں سندھ واحد صوبہ رہا جہاں 42 فیصد کمی دیکھی گئی۔ماہرین کے مطابق سندھ میں بارشوں کی کمی زرعی پیداوار، آبی ذخائر اور درجہ حرارت پر اثر ڈال سکتی ہے۔
گزشتہ سال کا موازنہ
رپورٹ میں بتایا گیا کہ جولائی 2024 میں ملک بھر میں مجموعی طور پر 9 فیصد کم بارش ہوئی تھی، جبکہ:
آزاد کشمیر میں 46 فیصد
گلگت بلتستان میں 65 فیصد
اور خیبرپختونخوا میں 21 فیصد کم بارش ریکارڈ کی گئی تھی۔
مزید بارشوں کی پیش گوئی
محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ:
’’ملک کے مختلف علاقوں میں آئندہ دنوں میں بھی بارشوں کا سلسلہ جاری رہے گا، خاص طور پر بالائی پنجاب، خیبرپختونخوا اور شمالی علاقہ جات میں موسلا دھار بارشوں کا امکان ہے۔‘‘
احتیاطی تدابیر کی ہدایت
موسم کی غیر یقینی صورتحال کے پیش نظر، شہریوں اور متعلقہ اداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ نشیبی علاقوں میں ممکنہ اربن فلڈنگ اور لینڈ سلائیڈنگ کے خطرے سے خبردار رہیں اور احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
ماہرین موسمیات کے مطابق بارشوں کا یہ غیر متوقع اضافہ عالمی موسمیاتی تبدیلیوں کا نتیجہ ہو سکتا ہے۔یہ صورتحال ملک میں زرعی سرگرمیوں کے لیے اگرچہ مفید ہو سکتی ہے، تاہم بروقت منصوبہ بندی اور آفات سے نمٹنے کی تیاری بھی ناگزیر ہے۔