محرم میں ماتمی جلوسوں کی نگرانی کیلئے ڈرونز استعمال کیے جائیں گے، آئی جی کے پی

جنوبی اضلاع میں سخت سیکیورٹی اقدامات کے مثبت نتائج سامنے آگئے

پشاور :آئی جی خیبر پختونخوا ذوالفقار حمید نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں کہا ہے کہ جنوبی اضلاع میں حالات بتدریج بہتر ہو رہے ہیں لیکن ابھی مکمل امن قائم نہیں ہوا۔

انہوں نے واضح کیا کہ کہیں بھی دہشتگردوں کے ناکے نہیں لگ رہے اور انڈس ہائی وے اور موٹر وے پر پیٹرولنگ کو بڑھا دیا گیا ہے تاکہ سیکیورٹی کو مزید مضبوط کیا جا سکے۔

ذوالفقار حمید نے بتایا کہ وہ روزانہ اسپیشل برانچ اور انٹیلی جنس بیورو سے رپورٹس لیتے ہیں تاکہ فوری صورتحال کا جائزہ لیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ کچھ علاقوں میں دہشتگردوں کے اکھٹے ہونے کے مسائل ابھی باقی ہیں، تاہم پولیس کو جدید اسلحہ، اے پی سی اور بلیٹ پروف گاڑیاں فراہم کی گئی ہیں تاکہ آپریشنز موثر بنائے جا سکیں۔

آئی جی کے مطابق لکی مروت اور ڈی آئی خان میں ہر ضلع میں پانچ سو اضافی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں، اور بنوں، لکی اور ڈی آئی خان میں پانچ پانچ نئے تھانوں کی عمارتیں بھی تعمیر کی جا رہی ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ دہشتگردوں اور سہولت کاروں کا مکمل ڈیٹا بیس بھی بنا لیا گیا ہے جو سیکیورٹی فورسز کے لیے مددگار ثابت ہوگا۔

ذوالفقار حمید نے اعلان کیا کہ 4 اگست کو یوم شہداء پولیس بھرپور طریقے سے منایا جائے گا، جس میں مرکزی تقریب میں شہداء کے اہل خانہ اور سابق پولیس افسران بھی شریک ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں : پی ٹی آئی میں بغاوت؟ شہریار آفریدی نے “میر جعفر” نما چہروں کی کھل کر مخالفت کر دی

انہوں نے بتایا کہ شہداء کے پیکجز اور تنخواہوں میں اضافہ کر کے ان کے خاندانوں کو مالی معاونت فراہم کی گئی ہے۔

آئی جی خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی صورتحال بہتر بنانے کے لیے تمام اقدامات مسلسل جاری ہیں اور عوام کی حفاظت اولین ترجیح ہے۔

Scroll to Top