پاکستان تحریک انصاف کی رہنما اور نو منتخب سینیٹر مشال یوسفزئی نے سینیٹ الیکشن کےبعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی یہ جیت دراصل عمران خان کے نظریے کی فتح ہے، ذاتی حیثیت میں ان کا کوئی مقام نہیں، بلکہ وہ اپنے لیڈر کے اعتماد اور وژن کی مرہونِ منت آج ایوانِ بالا کا حصہ بنی ہیں۔
مشال یوسفزئی کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان کی تاریخ کی سب سے کم عمر سینیٹر منتخب ہوئی ہیں اور یہ اعزاز ان کے لیے کسی انعام سے کم نہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ایک عام کارکن کو اس منصب کے لیے چن کر نئی تاریخ رقم کی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پچھلے پانچ مہینوں سے ان کی عمران خان اور ان کی اہلیہ سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی،جب اڈیالہ جیل سے قائد کا پیغام پہنچا تو وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے فوری طور پر ان سے رابطہ کیا، حمایت کا یقین دلایا اور آخر وقت تک بھرپور ساتھ دیا۔ وزیراعلیٰ صاحب نے نہ صرف مجھے خود سپورٹ کیا بلکہ تمام ایم پی ایز کو بھی میرے حق میں آمادہ کیا۔
مشال یوسفزئی نے واضح کیا کہ ایم پی ایز نے انہیں ذاتی بنیاد پر نہیں، بلکہ عمران خان کے نظریے کی بنیاد پر ووٹ دیا۔
انہوں نے کہا کہ مشال یوسفزئی کی کوئی ذاتی سیاسی پہچان نہیں تھی یہ جیت اس نظریے کی ہے جس کے سامنے نہ پیسہ ٹک سکا، نہ کوئی طاقت۔
انہوں نے پارٹی قیادت، صوبائی صدر جنید اکبر، تمام تنظیمی ڈھانچوں، اپنے پولنگ ایجنٹس، پروپوزر، سیکنڈر اور پارٹی ورکروں کا شکریہ ادا کیا۔
یہ بھی پڑھیں : وفاقی کابینہ نے پاک افغان تجارتی ٹیرف میں کمی کی منظوری دیدی
ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کے چاروں ریجنز، منتخب ایم پی ایز، اور تنظیمی ڈھانچے نے جس اتحاد کا مظاہرہ کیا وہ تحریک انصاف کی داخلی طاقت کا ثبوت ہے۔