مشیرِ سیاحت زاہد چن زیب کا سیاحتی ادارےکے انضمام میں مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف

مشیر سیاحت و ثقافت خیبر پختونخوا زاہد چن زیب نے سابقہ ڈائریکٹوریٹ آف ٹورازم سروسز (ڈی ٹی ایس) کے خیبر پختونخوا کلچرل اینڈ ٹورازم اتھارٹی میں انضمام کے بعد سامنے آنے والی مالی بے ضابطگیوں پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوامی وسائل کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس سلسلے میں شفافیت اور احتساب کے تقاضوں کو ہر صورت پورا کیا جائے گا۔

زاہد چن زیب نے مزید کہا کہ ان بے ضابطگیوں کی مکمل چھان بین کے لیے قومی احتساب بیورو (نیب) کے تحت تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے تاکہ تمام ذمہ داران کو قانون کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔

واضح رہے کہ ڈی ٹی ایس کے خیبر پختونخوا کلچرل اینڈ ٹورازم اتھارٹی میں انضمام اور اس کے اثاثہ جات و واجبات کی منتقلی کے بعد تمام انتظامی و مالی امور ریگولیشن 2021 کے تحت ٹورازم سروسز ونگ (TSw) کی نگرانی میں چلائے جا رہے ہیں۔ تاہم انضمام سے قبل بعض مالیاتی اداروں میں موجود مخصوص اکاؤنٹس اور ان سے وابستہ رقوم سے متعلق سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔

ایک مالیاتی ادارے کی جانب سے اختتامی کارروائی کے دوران ایک خطیر رقم دوسرے ادارے کو منتقل کی گئی جہاں نئی انتظامیہ کے مجاز دستخط کنندگان کو نظر انداز کرتے ہوئے پرانے عملے کے غیر متعلقہ افراد کے دستخطوں پر ادائیگیاں کی گئیں۔

ابتدائی شواہد سے عندیہ ملتا ہے کہ اس اقدام سے صوبائی خزانے کو بھاری مالی نقصان پہنچا ہے اور یہ ممکنہ طور پر مخصوص افراد اور مالیاتی ادارے کے درمیان غیر رسمی مفاہمت کا نتیجہ ہو سکتا ہے۔

مزید برآں تحقیقاتی اداروں اور فرانزک آڈٹ ٹیم کی بارہا درخواست کے باوجود بعض سابق اہلکاروں کی جانب سے مطلوبہ ریکارڈ کی فراہمی سے گریز کیا گیا جس نے شفاف تحقیقات میں رکاوٹ پیدا کی۔

یہ بھی پڑھیں : باجوڑ:تحصیل ماموند کےتمام تعلیمی ادارے 8 اگست تک بند کرنے کا فیصلہ

مشیر سیاحت و ثقافت نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ تمام پہلوؤں کا باریک بینی سے جائزہ لیتے ہوئے ذمہ داروں کا تعین کیا جائے اور قانون کے مطابق کارروائی کو یقینی بنایا جائے۔

Scroll to Top