15 سے زائد ریاستی ادارے قومی خزانے پر بوجھ، نقصانات 59 کھرب سے تجاوز کر گئے ، وزارت خزانہ کی رپورٹ نے مالی بحران بے نقاب کر دیا

شرح سود میں مزید کمی ، بجلی سستی ہوگی، بڑی خبر سامنے آگئی

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ آئندہ مہینوں میں شرح سود میں مزید کمی کا امکان ہے بجلی کے نرخ کم کیے جائیں گے اور ملک کی مالی حالت بہتر بنانے کے لیے ٹیکس نیٹ کو وسعت دینا واحد راستہ ہے۔

اسلام آباد چیمبر آف کامرس میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ گزشتہ ڈیڑھ سال کے دوران ملکی معیشت میں نمایاں استحکام آیا ہے، اور اقتصادی اشاریے مثبت رجحان کی نشاندہی کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پالیسی ریٹ میں پہلے ہی کمی کی گئی ہے اور اس میں مزید کمی کی گنجائش موجود ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان اسٹاک مارکیٹ نے تاریخ کی بلند ترین سطح کو چھوا ہے، جو سرمایہ کاروں کے بڑھتے ہوئے اعتماد کا ثبوت ہے۔ نئے سرمایہ کاروں کی آمد سے مارکیٹ میں غیر معمولی بہتری دیکھنے میں آئی ہے۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ حکومت اصلاحاتی ایجنڈے پر عمل پیرا ہے، جس کے تحت 400 سے زائد سرکاری محکموں میں رائٹ سائزنگ کا عمل جاری ہے تاکہ غیر ضروری اخراجات کو قابو میں لایا جا سکے۔

توانائی کے شعبے میں پیش رفت پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اویس لغاری اور ان کی ٹیم نے نمایاں کام کیا ہے، اور ملک میں پہلی بار بجلی کے ٹیرف میں اصلاحات کی گئی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ بجلی سستی کرنے کیلئے قائم کردہ ٹاسک فورس جلد نتائج دے گی۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ٹیکس کا سارا بوجھ تنخواہ دار طبقے پر نہیں ڈالا جا سکتا، زرعی آمدنی کو بھی ٹیکس نظام کا حصہ بنایا گیا ہے، اور دستیاب مالی گنجائش کے مطابق تنخواہ دار طبقے کو ٹیکس میں ریلیف دیا جا چکا ہے۔ ان کے مطابق ٹیکس نیٹ میں توسیع اب ناگزیر ہو چکی ہے۔

ایف بی آر میں جاری اصلاحات پر بات کرتے ہوئے محمد اورنگزیب نے کہا کہ اس ادارے کو ڈیجیٹائز کرنے کا عمل تیز رفتاری سے جاری ہے، اور وزیرِ اعظم خود ان اصلاحات کی نگرانی کر رہے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس سمت میں اقدامات سے کاروباری برادری کا اعتماد بڑھا ہے۔

وزیر خزانہ نے بتایا کہ بین الاقوامی اداروں کی جانب سے بھی پاکستان کی اقتصادی اصلاحات کو سراہا جا رہا ہے، فچ ریٹنگز نے پاکستان کی ریٹنگ بہتر کی ہے، جبکہ ایک اور عالمی ایجنسی بھی جلد مثبت تبدیلی کا اعلان کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ امریکا کے ساتھ ٹیرف مذاکرات کے بعد پاکستانی برآمدات میں اضافے کے امکانات پیدا ہوئے ہیں، اور بین الاقوامی سطح پر حاصل ہونے والی کامیابیوں نے اندرون ملک بھی معاشی اعتماد کو تقویت دی ہے۔

اپنے خطاب کے اختتام پر سینیٹر اورنگزیب نے کہا کہ حکومت ایسی معیشت قائم کرنا چاہتی ہے جو جدت کو فروغ دے اور کاروبار کے نئے مواقع فراہم کرے، اور پالیسی ریٹ جیسے امور کا مکمل اختیار اسٹیٹ بینک کے پاس ہونا چاہیے۔

Scroll to Top