مردان :عدالت نے ماہم کیس کا فیصلہ سنا دیا

اخونزادہ فضل حق 

مردان پولیس کی بروقت کارروائی، باریک بینی سے کی گئی تفتیش اور عدالت میں مضبوط پیروی کے نتیجے میں 10 سالہ ماہم قتل کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا۔

عدالت نے مرکزی ملزم اختر حسین کو تین بار سزائے موت اور 15 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔

یہ افسوسناک واقعہ 2020 میں تھانہ شیخ ملتون کی حدود میں پیش آیا تھا، جسے ابتدا میں ایک پیچیدہ اور ناقابلِ حل کیس سمجھا جا رہا تھا۔ تاہم اُس وقت کے ڈی پی او مردان سجاد خان کی نگرانی اور ایس ایچ او عجب درانی کی قیادت میں پولیس ٹیم نے جدید تکنیکی بنیادوں پر تحقیقات کیں، اور صرف ایک معمولی سراغ کی مدد سے ملزم کو محض 30 منٹ میں گرفتار کر لیا۔

متاثرہ بچی کے اہل خانہ مالی طور پر مستحکم نہیں تھے اور وکیل کی فیس برداشت کرنے کی سکت نہ رکھتے تھے، جس پر ایس ایچ او عجب درانی نے ذاتی دلچسپی لیتے ہوئے انہیں مفت قانونی معاونت فراہم کی، تاکہ مقدمہ مؤثر انداز میں چلایا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں : خیبر:لنڈی کوتل میں ہیضہ پھیل گیا

عدالت کے فیصلے کو انصاف کی فتح قرار دیا جا رہا ہے، جبکہ شہریوں نے پولیس اور عدلیہ کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ مردان پولیس نے ثابت کر دیا ہے کہ جرائم پیشہ عناصر قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکتے۔

Scroll to Top