پشاور ہائیکورٹ نے طارق افغان ایڈووکیٹ کے خلاف سائبر کرائم نوٹس معطل کردیا

پشاور ہائیکورٹ میں وکیل طارق افغان کی جانب سے نیشنل سائبر کرائم ایجنسی کی جانب سے جاری نوٹس کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ سماعت جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ اور جسٹس وقار احمد نے کی۔

درخواست گزار کے وکلاء امین الرحمن یوسفزئی، بیرسٹر حذیفہ، سنگین خان اور سجید خان آفریدی عدالت میں پیش ہوئے۔

عدالت نے طارق افغان کو نیشنل سائبر کرائم ایجنسی کی جانب سے جاری نوٹس کو معطل کر دیا اور فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔

وکیل درخواست گزار امین الرحمن یوسفزئی نے بتایا کہ درخواست گزار کو یکم ستمبر کو نیشنل سائبر کرائم ایجنسی پشاور سرکل نے نوٹس جاری کیا۔

بیرسٹر حذیفہ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ نوٹس سورس رپورٹ کی بنیاد پر جاری کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قانون کے مطابق سائبر کرائم ایجنسی کسی کو نوٹس جاری کر کے کارروائی اس وقت کر سکتی ہے جب کوئی شکایت ہو۔

یہ بھی پڑھیں : خیبرپختونخوا میں فلاحی اداروں کی لازمی رجسٹریشن اور دو سالہ تجدید کا بل منظور

بیرسٹر حذیفہ نے موقف اختیار کیا کہ درخواست گزار کو جاری کیا گیا نوٹس غیر قانونی ہے۔

Scroll to Top