عرب اور اسلامی ممالک کا اہم ہنگامی سربراہی اجلاس آج قطر کے دارالحکومت دوحہ میں منعقد ہو رہا ہے، جس میں شرکت کیلئے وزیراعظم شہباز شریف اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ قطر روانہ ہو گئے ۔
وفد میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ اور وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی شامل ہیں۔
اجلاس میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے رکن ممالک کے سربراہانِ مملکت، حکومتیں اور اعلیٰ حکام شرکت کریں گے۔ اجلاس کا مقصد اسرائیل کے حالیہ فضائی حملوں اور فلسطین میں جاری سنگین صورتحال کا مشترکہ طور پر جائزہ لینا اور مؤثر ردعمل کی حکمت عملی طے کرنا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق، اس اجلاس کی تیاری کے سلسلے میں وزرائے خارجہ کی سطح پر مشاورتی اجلاس گزشتہ روز منعقد ہوا، جس میں پاکستان کی نمائندگی نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کی۔ پاکستان نے اجلاس میں اسلامی ممالک کی مشترکہ ٹاسک فورس تشکیل دینے کی تجویز پیش کی، جسے خاصی اہمیت دی جا رہی ہے۔
پاکستان نے اجلاس کے انعقاد میں فعال کردار ادا کیا ہے اور اسرائیلی جارحیت کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان برادر ملک قطر کے ساتھ اپنے برادرانہ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے اور ہر سطح پر اس کی حمایت جاری رکھے گا۔
یاد رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے 11 ستمبر کو قطر کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے قطری قیادت سے ملاقات میں یکجہتی اور مکمل حمایت کا اعادہ کیا تھا۔ بعد ازاں پاکستان نے دوست ممالک کے ساتھ مل کر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے میں بھی کردار ادا کیا، جس میں قطر پر حملوں کی شدید مذمت کی گئی۔