گلوبل صمود فلوٹیلا واقعہ کے خلاف خیبرپختونخوا میں مظاہرے، امدادی کارکنوں کی فوری رہائی کا مطالبہ

رانی عندلیب

پشاور :اسلامی جمعیت طلبہ نے گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی نیوی کے حملے اور امدادی کارکنوں کو یرغمال بنانے کے خلاف صوبہ بھر میں احتجاجی ریلیاں اور مظاہرے کیے۔

پشاور، بونیر اور ملاکنڈ یونیورسٹی میں طلبہ نے اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرے کیے۔مظاہروں میں شریک طلبہ نے ہاتھوں میں کتبے اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر اسرائیلی جارحیت کے خلاف نعرے درج تھے۔

مظاہرین نے امدادی سامان غزہ تک بحفاظت پہنچانے کے لیے عالمی برادری سے فوری اقدامات کی اپیل کی۔ مظاہروں میں طلبہ کی بڑی تعداد شریک تھی۔

ملاکنڈ یونیورسٹی میں اسلامی جمعیت طلبہ کے زیرِ اہتمام ایک بڑی احتجاجی ریلی نکالی گئی جو لائبریری لان سے شروع ہو کر مین گیٹ تک پہنچی۔ ریلی میں اسلامی جمعیت طلبہ کے کارکنان کے ساتھ دیگر طلبہ تنظیموں کے رہنما بھی شریک ہوئے جن میں انصاف اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے صدر شہزاد خان اور پختونخوا اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے ڈپٹی سیکرٹری عمراحمد خان شامل تھے۔

مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ناظم جامعہ معاذ خان نے اسرائیلی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پُرامن امدادی قافلے پر حملہ عالمی قوانین اور انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ اقوامِ متحدہ فوری نوٹس لے اور اسرائیل کے خلاف تمام ممالک مشترکہ لائحہ عمل اختیار کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلم ممالک خصوصاً او آئی سی کو چاہیے کہ فلسطینی عوام کے ساتھ عملی یکجہتی کا مظاہرہ کریں اور اس قسم کے حملوں کی روک تھام کے لیے مؤثر اقدامات اٹھائیں۔

معاذ خان نے حکومتِ پاکستان سے سابق سینیٹر مشتاق احمد خان اور دیگر امدادی کارکنوں کی فوری رہائی کا بھی مطالبہ کیا اور کہا کہ پاکستانی عوام فلسطین کے حق میں اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

بونیر میں قیصر ولی خان چوک میں ہونے والے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ناظم بونیر اکرام اللہ نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ امدادی سامان کو بحفاظت منزل تک پہنچانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں اور تمام یرغمال کارکنوں کو فی الفور رہا کیا جائے۔

Scroll to Top