کابل: افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ہونے والے حملے میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے سربراہ مفتی نور ولی محسود کی ہلاکت کی اطلاعات کی تصدیق سینیئر افغان صحافی بلال سروری نے کر دی ہے۔
صحافی کے مطابق نور ولی محسود کو کابل کے حساس علاقے میں ایک ٹارگٹڈ حملے میں نشانہ بنایا گیا۔
یاد رہے کہ رات کو افغانستان کے دارالحکومت کابل میں شدید دھماکوں کے بعد اب پکتیکا کے علاقے مارغہ میں بھی زوردار دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں۔
ذرائع کے مطابق پکتیکا کے مارغہ علاقے میں دھماکوں کی شدت اور نوعیت کے بارے میں ابھی تک مکمل تفصیلات سامنے نہیں آ سکیں، تاہم اس واقعے نے علاقے میں خوف و ہراس پیدا کر دیا ہے۔
افغان حکام نے اس واقعے کی تصدیق کی ہے اور فوری تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے تاکہ دھماکوں کے اسباب اور ممکنہ نقصان کا اندازہ لگایا جا سکے۔
افغانستان میں حالیہ دنوں میں امن و امان کی صورتحال انتہائی نازک بنی ہوئی ہے اور دھماکوں کا تسلسل حکومت اور مقامی انتظامیہ کے لیے بڑا چیلنج بنا ہوا ہے۔





