اعجاز آفریدی
پشاور:وزیراعلی خیبرپختونخوا نے منتخب ہونے کے بعد سی اینڈ ڈبلیو میں تعینات اپنے پرائیوٹ سیکرٹری کو پی ایس او ٹو چیف منسٹر تعینات کردیا۔
محکمہ اسٹبلشمنٹ کی جانب سے جاری ہونےوالے اعلامیہ کے مطابق گریڈ 17 کے پرائیوٹ سیکرٹری امتیاز علی کو پرنسپل سٹاف آفیسر ٹو وزیراعلی خیبرپختونخوا تعینات کیا گیا ہے ۔
امتیاز علی اس سے قبل سی اینڈ ڈبلیو کے معاون خصوصی کے پرائیوٹ سیکرٹری تھے ، امتیاز علی کے تعیناتی کے بعد پی ایس او ٹو چیف منسٹر ضیاءاللہ سے اس عہدے کا اضافی چارج لیا گیاہے ۔
ضیاءاللہ ڈائریکٹر اربن ایریاز ڈویلپمنٹ اتھارٹی ڈی آئی خان بھی ہے ،سابق وزیراعلی علی آمین گنڈا پور نے انہیں پی ایس او ٹو چیف منسٹر کا اضافی چارج دیا تھا۔
نئے تعینات ہونے والے پی ایس او ٹو چیف منسٹر سی اینڈ ڈبلیو ڈیپارٹمنٹ میں سہیل آفریدی کے ساتھ بطور پرائیوٹ سیکرٹری تعینات تھے جنہیں آج پرنسپل سٹاف آفیسر ٹو چیف منسٹر تعینات کیا گیاہے اور اس کا باضابطہ اعلامیہ جاری کردیا گیاہے۔
یہ بھی پڑھیں : وزیراعلیٰ کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت نہ ملنے پر سپریم کورٹ جائینگے، سلمان اکرم
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکریٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے اعلان کیا ہے کہ اگر صوبائی وزیراعلیٰ کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت نہ دی گئی تو وہ معاملہ آئینی شقوں کے تحت سپریم کورٹ لے جائیں گے،پورے عدالتی نظام کو ’’ڈرم بجا کر ناچ‘‘ کروایا جا رہا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ عدالت عالیہ کے 25 مارچ کے فیصلے پر تاحال عمل درآمد نہیں ہو سکا، جبکہ اس فیصلے کے مطابق منگل کو فیملی اور جمعرات کو وکلا کی ملاقاتیں ممکن بنانی تھیں۔
ان کے بقول اکتوبر 2024ء سے اس فیصلے پر عمل درآمد رکا ہوا ہے اور اس حوالے سے 10 سے زائد توہین عدالت کی درخواستیں دائر کی گئیں مگر ان میں سے کسی پر کارروائی نہیں ہوئی۔





