شیر افضل مروت کی ایف آئی آرز منسوخی کی درخواست، عدالت نے صوبائی حکومت سے رپورٹ طلب کرلی

شیر افضل مروت کی ایف آئی آرز منسوخی کی درخواست، عدالت نے صوبائی حکومت سے رپورٹ طلب کرلی

پشاور ہائیکورٹ نے ممبر قومی اسمبلی شیر افضل مروت کی جانب سے دائر ایف آئی آرز منسوخی کی درخواست پر سماعت کے دوران صوبائی حکومت سے تمام متعلقہ تھانوں کی تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی مزید کارروائی 5 نومبر تک ملتوی کر دی۔

یہ سماعت جسٹس صاحبزادہ اسداللہ اور جسٹس ڈاکٹر خورشید اقبال پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کی۔ درخواست گزار کے وکیل، ظاہر شاہ مروت ایڈووکیٹ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ شیر افضل مروت کے خلاف مختلف نوعیت کے کئی مقدمات درج ہیں، جن کی قانونی حیثیت کو چیلنج کیا گیا ہے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ قبل ازیں صوبائی حکومت کو رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت دی گئی تھی، لیکن تاحال رپورٹ پیش نہیں کی گئی۔ اس پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل (AAG) نے مؤقف اختیار کیا کہ رپورٹ موصول ہو چکی ہے۔

جسٹس صاحبزادہ اسداللہ نے ریمارکس دیے’’ہم نے آئی جی کو خط لکھ کر رپورٹ طلب کی ہے، لیکن ابھی تک واضح تفصیلات نہیں مل سکیں۔ متعلقہ تھانوں سے یہ معلوم کیا جائے کہ شیر افضل مروت کے خلاف کتنی ایف آئی آرز درج ہیں۔‘‘

عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مزید کہا’’ایسا نہ ہو کہ ہر پیشی پر صرف زبانی باتیں ہوں اور رپورٹ فراہم نہ کی جائے۔ اگر ہر تھانے سے ایک ایک اہلکار رپورٹ دینے آئے گا تو معاملہ پیچیدہ ہو جائے گا۔‘‘

عدالت نے واضح کیا کہ آئندہ سماعت پر مکمل رپورٹ پیش کرنا لازمی ہوگا، تاکہ کیس کی اصل بنیاد پر سماعت کی جا سکے۔عدالت نے صوبائی حکومت سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے مزید سماعت 5 نومبر 2025 تک ملتوی کر دی۔

Scroll to Top