علیمہ خان کا شناختی کارڈ اور پاسپورٹ ضبط کرنے کا حکم

راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی عدالت نے عمران خان کی بہن علیمہ خان کے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ ضبط کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔

جج امجد علی شاہ کی عدالت میں 26 نومبر کے احتجاج کے سلسلے میں علیمہ خان سمیت 11 دیگر ملزمان کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی۔

نوٹس کے باجود علیمہ خان عدالت میں پیش نہ ہو سکیں جبکہ ان کے خلاف پہلے ہی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے جا چکے تھے۔

عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ علیمہ خان متعدد جگہوں پر موجود نظر آتی ہیں لیکن عدالت کے سامنے پیش نہیں ہوتیں۔

انسداد دہشتگردی عدالت نے علیمہ خان کے پیش نہ ہونے پر چار بار ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے اور ان کے ضمانتی مچلکے بھی ضبط کرنے کے احکامات دے چکی ہے۔

عدالت نے علیمہ خان کے ضامن عمر شریف کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے 24 اکتوبر تک جواب جمع کرانے کی ہدایت کر کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: چوتھی مرتبہ علیمہ خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

علیمہ خان نے خیبرپختونخوا منتقل ہونے سے انکار کر دیا اور کہا کہ کل جب انہیں اسلام آباد ہائیکورٹ کے ذریعے گرفتار کرنے آئے تو خیبرپختونخوا کے حکام نے کہا کہ وہ ان کے ساتھ خیبرپختونخوا چلی جائیں جس پر علیمہ خان نے کہا کہ انہوں نے اپنی ضمانت بھی حاصل نہیں کی اور اگر انہیں گرفتار کرنا ہے تو یہ عمل خیبرپختونخوا میں نہیں ہوگا۔

علیمہ خان نے الزام لگایا کہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا سہیل آفریدی کے ساتھ ایک ایس ایچ او کے اقدامات مریم نواز کے دباؤ میں کیے گئے۔

انہوں نے کہا کہ مریم نواز وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کو پنجاب آنے سے روک رہی ہیں تاکہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی آمد متاثر ہو اور چھانگلاگلی میں مریم نواز کی رہائش پر داخلے کے اقدامات کو روکا جا سکے۔

علیمہ خان کا کہنا تھا کہ مریم نواز وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کو اپنے فیصلوں پر اثر انداز کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

Scroll to Top