موسم سرماکے لیے گیس لوڈشیڈنگ کا نیا شیڈول، گھریلو صارفین کے لیے اہم خبر

موسمِ سرما کے دوران بڑھتی ہوئی گیس کی طلب اور قلت کے پیشِ نظر سوئی نادرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ (SNGPL) نے گھریلو صارفین کے لیے 2025 کا نیا لوڈشیڈنگ شیڈول جاری کر دیا ہے۔

جاری کردہ شیڈول کے مطابق گھریلو صارفین کو دن کے صرف مخصوص اوقات میں گیس فراہم کی جائے گی۔

صبح 5:30 سے 8:30 بجے، دوپہر 11:30 سے 1:30 بجے اور شام 5:30 سے 8:30 بجے تک گیس دستیاب ہوگی۔ ان اوقات کے علاوہ گیس پریشر میں کمی یا سپلائی کی بندش کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

یہ شیڈول لاہور، اسلام آباد سمیت سوئی نادرن کے تمام ریجنز میں نافذ العمل ہوگا۔ حکام کے مطابق یہ فیصلہ شہری اور دیہی علاقوں میں محدود گیس کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔

کمپنی نے صارفین سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے گھریلو امور، بالخصوص کھانا پکانے اور ہیٹنگ کے اوقات، اس شیڈول کے مطابق ترتیب دیں تاکہ مشکلات سے بچا جا سکے۔

ایس این جی پی ایل نے واضح کیا ہے کہ یہ شیڈول عارضی نوعیت کا ہے اور موسم یا گیس کی فراہمی کی صورتحال کے مطابق اس میں رد و بدل کیا جا سکتا ہے۔

کمپنی نے مزید کہا کہ صارفین گیس کے محتاط استعمال کو یقینی بنائیں اور چوری یا غیر قانونی کنکشنز کی اطلاع فوری طور پر حکام کو دیں۔

یہ بھی پڑھیں : گھریلو صارفین کے نئے گیس کنکشنز کی فیس کتنی ہے؟تفصیلات سامنے آگئیں

سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل) نے نئے گھریلو گیس کنکشن کے لیے درخواستیں وصول کرنا شروع کر دی ہیں۔

کمپنی کی آفیشل ویب سائٹ پر بتایا گیا ہے کہ ترجیح ان درخواست دہندگان کو دی جائے گی جنہوں نے پابندی سے قبل فوری فیس یا ڈیمانڈ نوٹس ادا کر دیا تھا۔ درخواست دہندگان آر ایل این جی معاہدے پر دستخط کرنے اور سیکیورٹی کی رقم کی ادائیگی کے بعد کنکشن حاصل کر سکیں گے۔

ایس این جی پی ایل نے واضح کیا ہے کہ وہ صارفین جنہوں نے پہلے ہی سسٹم گیس کنکشن کے لیے درخواستیں جمع کرائی ہوئی ہیں، وہ اب عام یا فاسٹ ٹریک میرٹ کے تحت نئی آر ایل این جی پر مبنی درخواست بھی دے سکتے ہیں۔ فاسٹ ٹریک درخواست کے لیے فوری فیس 25 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے۔

نئے آر ایل این جی کنکشن کے چارجز میں سیکیورٹی رقم 20 ہزار روپے (قابل واپسی)، 10 مرلہ تک کے گھر کے لیے سروس لائن کی لاگت 1500 روپے اور 10 مرلہ سے زائد کے گھر کے لیے 3 ہزار روپے شامل ہیں۔ درخواستیں جمع کروانے کے لیے کوئی فیس نہیں لی جائے گی۔

درآمدی آر ایل این جی کنکشن کا ٹیرف روایتی گھریلو گیس کے نرخوں کے مقابلے میں 70 فیصد زیادہ ہوگا۔

Scroll to Top