وزیراعلی سہیل آفریدی کی محمود خان اچکزئی سے ملاقات،اہم امور پر مشاورت

شیراز احمد شیرازی

پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخواہ سہیل خان آفریدی نے صدر تحریک تحفظ آئین پاکستان محمود خان اچکزئی سے ملاقات کی جس میں قومی اور سیاسی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

محمود خان اچکزئی کی رہائیش گاہ پر ہونے والی ملاقات میں سینٹ میں نامزد اپوزیشن لیڈر سینٹر علامہ ناصر عباس بھی موجود تھے۔ اس کے علاوہ پاکستان تحریک انصاف خیبرپختونخوا کے صدرجنید اکبر، ایم این اے عاطف خان اورایم این اے علی اصغر خان، اخونزادہ حسین احمد یوسفزئی، وکیل بانی پی ٹی آئی خالد یوسف چوہدری اور عرفان سلیم بھی شریک تھے۔

ملاقات میں ایم این اے ڈاکٹر امجد اور ایم این اے ارباب شیر علی بھی موجود تھے۔

شرکاء نے خیبر پختونخوا میں فوجی آپریشنز اور عوام کو درپیش مسائل پر تفصیلی گفتگو کی۔ بند کمروں میں ہونے والے فیصلوں پر تحفظات کا اظہار بھی کیا گیا۔

ستائیسویں آئینی ترمیم اور اس کے صوبائی خودمختاری پر اثرات پر بات چیت ہوئی، جبکہ این ایف سی میں سابقہ فاٹا کے لیے وعدہ کیے گئے اضافی حصے کی عدم تکمیل پر تشویش ظاہر کی گئی۔

شرکاء نے کہا کہ این ایف سی میں مزید ترمیم قومی وحدت کے لیے خطرناک ہو سکتی ہے۔

کرم میں قیام امن کے حوالے سے بھی بات چیت کی گئی۔

ملاقات کے دوران پشاور میں امن جرگے کے حوالے سے بھی مشاورت کی گئی۔

جبکہ تحریک تحفظ آئین پاکستان نےخیبر پختونخوا کے تمام آئینی حقوق میں حکومت خیبر پختونخوا کا بھرپور ساتھ دینے کا اعلان کیا۔

یہ بھی پڑھیں : محمود خان اچکزئی کی بطور اپوزیشن لیڈر نامزدگی،جے یوآئی کا حمایت کا اعلان

 جمعیت علمائے اسلام (ف) نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کے عہدے کے لیے پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی کی نامزدگی کی حمایت کرنے پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ساتھ اتفاق کر لیا ہے۔

جے یو آئی کی جانب سے ایکس پر جاری بیان کے مطابق پی ٹی آئی کا ایک وفد اسلام آباد میں مولانا فضل الرحمٰن کی رہائش گاہ پر پہنچا، جہاںسربراہ جے یو آئی نے محمود خان اچکزئی کی نامزدگی کی حمایت پر رضامندی ظاہر کی۔

پی ٹی آئی وفد میں اسد قیصر، پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کے صدر جنید اکبر اور شہرام خان ترکئی شامل تھےجبکہ جے یو آئی کے سربراہ کے ہمراہ مولانا صلاح الدین ایوبی، ایڈووکیٹ جلال الدین اور ان کے صاحبزادے مولانا اسجد محمود موجود تھے۔

Scroll to Top