وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا ضلع مہمند میں پیرا میڈیکل بھرتیوں میں بے ضابطگیوں کی تحقیقات کا حکم

کاشف الدین سید/سلمان یوسفزئی
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمد سہیل آفریدی نے ضلع مہمند میں پیرا میڈیکل عملے کی بھرتیوں میں مبینہ بے ضابطگیوں کی تحقیقات کے لیے فوری اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔

چیف سیکریٹری خیبر پختونخوانے اس سلسلے میں ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی جو ضلع مہمند میں پیرا میڈیکل عملے کی بھرتیوں کی جانچ کرے گی۔

کمیٹی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہےجس میں ڈائریکٹر جنرل کھیل تشفین حیدر اور ایڈیشنل سیکریٹری فنانس ارشاد علی شامل ہیں۔

کمیٹی کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ سات دن کے اندر اپنی تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ پیش کرے۔

وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے اس موقع پر کہا کہ سرکاری بھرتیوں میں شفافیت اور میرٹ کے اصول کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔

انہوں نے کہاکہ صوبائی حکومت اقرباپروری، بدعنوانی یا کسی بھی غیر قانونی عمل کو برداشت نہیں کرے گی اور تمام تقرریاں صرف اہلیت، دیانت اور شفافیت کی بنیاد پر ہوں گی۔

یہ بھی پڑھیں : وزیراعلیٰ خیبرپختونخواکا درختوں کی غیر قانونی کٹائی اور ٹمبر مافیا کیخلاف زیرو ٹالرنس کا اعلان

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا، سہیل آفریدی نے صوبے میں درختوں کی غیر قانونی کٹائی کیخلاف زیرو ٹالرنس کے اصول پر سخت اقدامات کرنے اور ٹمبر مافیا کیخلاف کارروائی کرنے کا حکم دیدیا ہے۔

وزیراعلیٰ کی زیر صدارت محکمہ ماحولیاتی تبدیلی، جنگلات اور جنگلی حیات کا اہم اجلاس ہوا، جس میں صوبے میں جنگلات اور جنگلی حیات کے تحفظ کے امور پر تفصیلی غور کیا گیا۔ اجلاس کے دوران سہیل آفریدی نے کہا کہ جنگلات قوم کی امانت ہیں اور ان کی لوٹ مار کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ غیر قانونی درخت کٹائی میں ملوث افراد کے خلاف فوجداری مقدمات درج کیے جائیں گے۔

وزیراعلیٰ نے غیر قانونی شکار اور جنگلی حیات کی غیر قانونی تجارت میں ملوث افراد کے خلاف بھی بھرپور کریک ڈاؤن کرنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے کہا کہ ملوث افراد کو فوری گرفتار کرکے قانون کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی۔

سہیل آفریدی نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت جنگلی حیات کے تحفظ کو بین الاقوامی معیار کے مطابق یقینی بنائے گی۔ صوبائی حکومت جنگلات اور جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے سخت ترین قانونی اصلاحات اور سزاؤں میں اضافہ کرے گی تاکہ قانون کی خامیوں کے باعث قومی وسائل کی لوٹ مار کو روکا جا سکے۔

وزیراعلیٰ نے تمام متعلقہ محکموں کو ہدایت دی کہ وہ قانون میں موجود خامیوں کی نشاندہی کریں اور درختوں و جنگلی حیات کے تحفظ کے قوانین کو مزید مؤثر بنانے کے لیے نئی تجاویز پیش کریں۔

Scroll to Top