بچوں کو یہ میڈیسن مت کھلائیں، والدین کو خبردار کردیا گیا

واشنگٹن: امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (FDA) نے والدین اور دانتوں کے ماہرین کو خبردار کیا ہے کہ تین سال سے کم عمر بچوں کو فلورائیڈ گولیاں دینے سے ان کی صحت پر منفی اثرات پڑ سکتے ہیں۔

ادارے کے مطابق تحقیق میں سامنے آیا ہے کہ ان گولیوں کا استعمال چھوٹے بچوں کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے، جس کے بعد ایف ڈی اے نے ان کی فروخت اور تجویز کرنے کے عمل پر سخت مؤقف اپنایا ہے۔

ایف ڈی اے کا کہنا ہے کہ فلورائیڈ گولیاں کبھی بھی ادارے کی باقاعدہ منظوری حاصل نہیں کر سکیں۔

یہ عام طور پر اُن علاقوں میں دی جاتی ہیں جہاں پینے کے پانی میں فلورائیڈ کی مقدار کم ہوتی ہے، تاہم چونکہ یہ گولیاں نگلی جاتی ہیں، اس لیے ان کا اثر دانتوں پر لگائے جانے والے ٹوتھ پیسٹ یا ماؤتھ واش سے مختلف ہوتا ہے۔

ادارے نے وضاحت کی کہ چونکہ تین سال سے کم عمر بچوں کے جسم ابھی مکمل طور پر نشوونما کے مراحل میں ہوتے ہیں، اس لیے فلورائیڈ کی زائد مقدار جسم میں جانا ان کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔

ایف ڈی اے نے فلورائیڈ گولیاں تیار کرنے والی چار کمپنیوں کو باضابطہ نوٹس جاری کرتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ ان کی مصنوعات صرف اُن بچوں کے لیے تجویز کی جائیں جنہیں دانتوں کے خراب ہونے یا کیویٹی کا زیادہ خطرہ لاحق ہو۔

ادارے نے یہ بھی واضح کیا کہ فلورائیڈ گولیاں عمومی طور پر کم عمر بچوں کے لیے محفوظ نہیں سمجھی جاتیں۔

یہ بھی پڑھیں : آرٹیکل کے 243 اور 27 ویں ترمیم کے حوالے سے پروپیگنڈا اور اصل حقائق سامنے آگئے

دوسری جانب امریکی ہیلتھ سیکریٹری رابرٹ ایف کینیڈی جونیئر نے ایف ڈی اے کے اس فیصلے کو بچوں کو فلورائیڈ کے خطرات سے بچانے کے لیے ایک تاریخی قدم قرار دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدام نہ صرف عوامی صحت کے تحفظ میں مددگار ہوگا بلکہ دانتوں کے غیر ضروری علاج اور ممکنہ خطرات کو بھی کم کرے گا۔

ایف ڈی اے نے والدین پر زور دیا ہے کہ وہ تین سال سے کم عمر بچوں کے لیے کسی بھی قسم کی فلورائیڈ گولی یا سپلیمنٹ استعمال کرنے سے پہلے ماہر اطفال یا دانتوں کے ڈاکٹر سے ضرور مشورہ کریں۔

Scroll to Top