محکمہ صحت خیبرپختونخوا میں بدعنوانی کا بڑا سکینڈل سامنے آگیا

سلمان یوسفزئی

محکمہ صحت خیبر پختونخوا میں مبینہ بدعنوانی کا ایک اور بڑا اسکینڈل سامنے آگیا ہے جس میں انکوائری رپورٹ کے مطابق مختلف افسران پر غیر مجاز ادائیگیوں اور مالی بے ضابطگیوں کے سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق محکمہ میں مجموعی طور پر 60 کروڑ روپے سے زائد کی مبینہ کرپشن ہوئی ہے۔

انکوائری ٹیم نے سابق ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر شوکت علی، ڈاکٹر مبشر احمد اور اکاؤنٹنٹ فضل دیان کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایک نجی کمپنی کو جعلی انوائسز کے ذریعے 7 کروڑ 99 لاکھ روپے ادا کیے گئے تاہم ادائیگی کے بعد سامان فراہمی کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں۔

رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ اسرارالدین نامی شخص کو گاڑیوں کی جعلی مرمت کے نام پر 6 کروڑ 12 لاکھ روپے جاری کیے گئے، جبکہ دو نجی کمپنیوں کو بھی کروڑوں روپے کی مشکوک ادائیگیاں کی گئیں اور متعلقہ ریکارڈ اکاونٹس سیکشن سے غائب ہے۔

انکوائری رپورٹ کے مطابق بینک منافع کی مد میں حاصل ہونے والی 10 کروڑ 13 لاکھ روپے کی رقم خزانے میں جمع نہیں کرائی گئی اور مبینہ طور پر اسے غیر مجاز اخراجات میں استعمال کیا گیا۔

ٹیکس کٹوتی نہ ہونے سے حکومت کو 5 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان پہنچا، جبکہ 30 کروڑ 68 لاکھ روپے کی بچت کی رقم بھی جی ایف آر رولز کے برعکس واپس نہیں کی گئی۔

انکوائری کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ ملوث افسران کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی کی جائے اور مالی نقصان کی ریکوری یقینی بنائی جائے۔

ذرائع کے مطابق رپورٹ متعلقہ حکام کو ارسال کر دی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : محکمہ صحت خیبر پختونخوا میں افسران کے تقرر و تبادلے، ناقص کارکردگی پر ایم ایس بٹگرام معطل

محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے مختلف اضلاع میں افسران کے تقرر و تبادلے کر دیے ہیں جبکہ ناقص کارکردگی کے باعث ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال بٹگرام کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کو عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔

سرکاری اعلامیے کے مطابق گریڈ 19 کے ڈاکٹر محمد نعیم کو ایم ایس ڈی ایچ کیو بٹگرام کے عہدے سے سبکدوش کر کے ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز خیبر پختونخوا کو رپورٹ کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر محمد نعیم کی کارکردگی سرکاری فرائض کی انجام دہی کے دوران غیر تسلی بخش رہی۔

محکمہ صحت نے ڈپٹی ڈی ایچ او بٹگرام ڈاکٹر گل شہزادہ کو ڈی ایچ کیو ہسپتال بٹگرام کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کا اضافی چارج سونپ دیا ہے۔

اسی اعلامیے کے مطابق صوبائی ڈرگ انسپکٹر مدثر علی کا تبادلہ کرک کر دیا گیا ہے جب کہ محمد شکیل نواز کو بطور صوبائی ڈرگ انسپکٹر بٹگرام تعینات کیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں سیکریٹری صحت خیبر پختونخوا نے چھاپے کے دوران غفلت برتنے پر سینئر فارمیسی ٹیکنیشن خانزادہ خان کو بھی عہدے سے ہٹا دیا ہے۔

Scroll to Top