واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ امریکا رواں ماہ جنوبی افریقا میں ہونے والے جی 20 اجلاس میں شریک نہیں ہوگا۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکا اس اجلاس میں شرکت اس وجہ سے نہیں کرے گا کہ جنوبی افریقا میں سفید فام افراد پر مظالم اور املاک کی غیر قانونی منتقلی کے الزامات سامنے آئے ہیں۔
انہوں نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر لکھا کہ یہ ایک شرمناک صورتحال ہے کہ جی 20 اجلاس جنوبی افریقا میں منعقد ہو رہا ہے، جہاں سفید فام شہریوں کو مارا جا رہا ہے اور ان کی زمینیں اور کھیت غیر قانونی طور پر چھینے جا رہے ہیں۔
جب تک یہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری رہیں گی، کوئی بھی امریکی عہدیدار اجلاس میں شریک نہیں ہوگا۔
ابتدائی طور پر ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ خود اجلاس میں شرکت نہیں کریں گے بلکہ نائب صدر جے ڈی وینس کو بھیجیں گے، تاہم بعد میں وائٹ ہاؤس نے واضح کیا کہ کسی بھی امریکی نمائندے کو اجلاس میں شرکت کی اجازت نہیں ہوگی۔
اس فیصلے پر جنوبی افریقا کی وزارتِ خارجہ نے اظہارِ افسوس کرتے ہوئے کہا کہ افریکنرز کو صرف سفید فام گروہ کے طور پر پیش کرنا تاریخی طور پر درست نہیں ہے اور اس کمیونٹی کے خلاف کسی قسم کی منظم زیادتی یا مظالم کے دعوے حقائق پر مبنی نہیں ہیں۔
واضح رہے کہ صدر ٹرمپ نے ماضی میں بارہا جنوبی افریقا پر سفید فام اقلیت کے ساتھ امتیازی سلوک کے الزامات عائد کیے ہیں۔
امریکی انتظامیہ نے افریکنرز کو پناہ گزین کا درجہ بھی دیا ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ ان کے خلاف نسل کشی کی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : 9 مئی کیس کے قیدی کو ڈگری مکمل کرنے کا موقع مل گیا
مئی میں امریکی دورے پر آئے جنوبی افریقی صدر سے ملاقات کے دوران بھی ٹرمپ نے انہیں سفید فام شہریوں کی نسل کشی کے الزام سے آگاہ کیا تھا۔
تاہم جنوبی افریقی حکومت نے اس الزام کو بے بنیاد اور ناقابلِ اعتبار قرار دیا اور کہا کہ اس کی کوئی مستند شہادت موجود نہیں ہے۔
خیال رہے کہ جی 20 اجلاس 22 نومبر کو جوہانسبرگ میں منعقد ہوگا اور اس میں دنیا کی بڑی معیشتوں کے رہنما شرکت کریں گے۔





