وزیر بلدیات مینا خان آفریدی نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کے ترقیاتی پروگرام میں کرپشن کسی بھی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔
وزیر بلدیات خیبرپختونخوا مینا خان آفریدی کی زیر صدارت سالانہ ترقیاتی پروگرام کا اہم جائزہ اجلاس ہوا جس میں محکمہ بلدیات کے ترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں سیکرٹری بلدیات اسلم رضا ثاقب، چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈبلیو ایس ایس پی پشاور سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی جبکہ چراٹ سیمنٹ کمپنی کے ایڈیشنل جنرل منیجر ظفر علی خان اور ان کی ٹیم بھی اجلاس میں شریک رہی۔
اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ محکمہ بلدیات کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں بندوبستی اضلاع کے لیے 53 سکیمیں شامل ہیں جبکہ ضم شدہ اضلاع کے لیے 4 سکیمیں رکھی گئی ہیں۔
انٹیگریٹڈ ایکسلریٹڈ پروگرام کے تحت مزید 12 سکیموں پر کام جاری ہے، مجموعی طور پر محکمہ بلدیات کے ترقیاتی پروگرام کے لیے 2 بلین روپے مختص کیے گئے ہیں۔
وزیر بلدیات مینا خان آفریدی نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ترقیاتی سکیموں کے عملدرآمد کے دوران کرپشن اور سفارش کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔
انہوں نے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ جاری منصوبوں کی رفتار تیز کی جائے اور تمام سکیموں کو مقررہ وقت میں مکمل کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان کیساتھ مذاکرات میں خیبرپختونخوا کے سٹیک ہولڈرز کو شامل کیا جائے،وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی
اجلاس میں پشاور کے سالڈ ویسٹ سے توانائی بنانے کے منصوبے پر بھی تفصیلی بات چیت ہوئی، وزیر بلدیات نے ہدایت کی کہ چراٹ سیمنٹ کمپنی کے ساتھ پروپوزل کو نومبر کے آخر تک فائنل کرکے عملی کام کا آغاز کیا جائے۔
مینا خان آفریدی نے کہا کہ منصوبے کے پہلے مرحلے میں ڈبلیو ایس ایس پی کے اکٹھے کردہ کچرے کو فروخت کیا جائے گا جبکہ اگلے مرحلے میں دیگر اضلاع کا سالڈ ویسٹ بھی فروخت کرنے کا منصوبہ ہے۔
صوبائی وزیر مینا خان آفریدی کا مزید کہنا تھا کہ سالڈ ویسٹ سے توانائی کی پیداوار اور آمدنی حاصل کرنا ایک ماحول دوست اور پائیدار حل ہے




